بی جے پی حکومت نے صدر جمہوریہ کے دفتر کو ’’ٹوکنزم‘‘ تک محدود کردیا ہے: ملکارجن کھڑگے
نئی دہلی، مئی 22: کانگریس کے سربراہ ملکارجن کھڑگے نے پیر کے روز الزام لگایا کہ مرکز میں نریندر مودی کی قیادت والی حکومت نے صدر جمہوریہ کے دفتر کو ’’ٹوکنزم‘‘ تک محدود کردیا ہے۔
کھڑگے کا یہ تبصرے لوک سبھا سکریٹریٹ کے یہ کہنے کے بعد سامنے آیا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی 28 مئی کو پارلیمنٹ کی نئی عمارت کا افتتاح کریں گے۔ یاد رہے کہ یہ تاریخ ہندوتوا کے نظریہ ساز وی ڈی ساورکر کی یوم پیدائش بھی ہے۔
کھڑگے نے پیر کو ٹویٹ کیا ’’ایسا لگتا ہے کہ مودی حکومت نے صرف انتخابی وجوہات کی بنا پر دلت اور قبائلی برادری سے ہندوستان کے پچھلے دو صدور کے انتخاب کو یقینی بنایا ہے۔ جہاں سابق صدر شری کووند کو نئی پارلیمنٹ کی بنیاد رکھنے کی تقریب کے لیے مدعو نہیں کیا گیا تھا، وہیں موجودہ صدر جمہوریہ ہند دروپدی مرمو کو پارلیمنٹ کی نئی عمارت کے افتتاح کے لیے مدعو نہیں کیا جا رہا ہے۔‘‘
وزیراعظم نے 10 دسمبر 2020 کو پارلیمنٹ کی نئی عمارت کا سنگ بنیاد رکھا تھا۔
کانگریس سربراہ نے کہا کہ اگر مرمو نے پارلیمنٹ کی نئی عمارت کا افتتاح کرتیں تو یہ جمہوری اقدار اور آئینی وقار کے تئیں حکومت کی وابستگی کی علامت ہوتا۔
کھڑگے کا یہ تبصرہ کانگریس لیڈر راہول گاندھی کے کہنے کے ایک دن بعد آیا ہے کہ پارلیمنٹ کی نئی عمارت کا افتتاح صدر کو کرنا چاہیے۔