بلقیس بانو کیس: ٹی ایم سی قصورواروں کی دوبارہ گرفتاری کے لیے کولکاتا میں دو روزہ احتجاج کا کرے گی
نئی دہلی، اگست 30: پارٹی کی سربراہ ممتا بنرجی نے پیر کو کہا کہ ترنمول کانگریس کولکاتا میں بلقیس بانو کیس کے مجرموں کو دوبارہ گرفتار کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے دو روزہ احتجاج کرے گی۔
پارٹی کے طلبا ونگ کی ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ترنمول کانگریس اس معاملے میں سپریم کورٹ کی مداخلت کے لیے شہر میں مہاتما گاندھی کے مجسمے کے قریب 48 گھنٹے کا احتجاج منظم کرے گی۔
پی ٹی آئی کے مطابق بنرجی نے کہا ’’بی جے پی ’بیٹی بچاؤ‘ اور ’بیٹی پڑھاؤ‘ کی بات کرتی ہے اور اس کی حکومت نے بلقیس بانو کیس میں ملوث افراد کو رہا کیا۔ کیا یہ انصاف ہے؟‘‘
واضح رہے کہ 15 اگست کو بلقیس بانو کے گینگ ریپ کے لیے سزا یافتہ گیارہ افراد کو گودھرا جیل سے رہا کر دیا گیا تھا جب گجرات حکومت نے اپنی معافی کی پالیسی کے تحت ان کی درخواست منظور کر لی تھی۔ اسی دن رہائی کے بعد ان کے لواحقین نے مجرموں کا استقبال مٹھائی سے کیا تھا۔ راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے ایک رکن نے بھی انھیں مبارکباد دی تھی۔
گجرات میں فسادات کے دوران 3 مارچ 2002 کو احمد آباد کے قریب ایک گاؤں میں 11 افراد نے بانو کے ساتھ اجتماعی زیادتی کی تھی۔ وہ اس وقت 19 سال کی تھیں اور حاملہ تھیں۔ تشدد میں ان کے خاندان کے چودہ افراد بھی مارے گئے تھے، جن میں ان کی تین سالہ بیٹی بھی شامل تھی جس کا سر مجرموں نے زمین پر پٹخ دیا تھا۔
ممتا بنرجی نے ریلی میں بھارتیہ جنتا پارٹی پر الزام لگایا کہ وہ مرکزی ایجنسیوں کا استعمال کر رہی ہے اور ’’غیر قانونی رقم‘‘ کا استعمال دوسری سیاسی جماعتوں کے زیر انتظام ریاستی حکومتوں کو گرانے کے لیے کر رہی ہے۔
ممتا نے الزام لگایا کہ ان کے ساتھ ساتھ ان کی پارٹی کے دیگر سینئر لیڈروں جیسے ابھیشیک بنرجی اور فرہاد حکیم کے خلاف ایک بدنیتی پر مبنی مہم چلائی گئی ہے۔
بنرجی نے کہا کہ ’’بی جے پی سب کو چور کہہ رہی ہے۔ وہ اس طرح مہم چلا رہے ہیں جیسے ٹی ایم سی میں ہم سب چور ہیں اور صرف بی جے پی اور اس کے لیڈر مقدس ہیں۔ اگر میں سیاست میں نہ ہوتی تو ان کی زبانیں کھینچ لیتی۔‘‘
ترنمول کانگریس کے سربراہ نے یہ بھی کہا کہ ایک مبینہ بدعنوانی کا مقدمہ جس میں پارٹی کے سابق لیڈر پارتھا چٹرجی شامل ہیں زیر سماعت ہے اور ابھی تک کچھ ثابت نہیں ہوا ہے۔
انھوں نے کہا کہ ’’میڈیا ٹرائل جاری ہے۔ بی جے پی، میڈیا، عدلیہ اور سیاسی جماعتوں کو ڈرا رہی ہے، لوگوں کی آزادی چھیننے کے لیے پیگاسس کا استعمال کر رہی ہے، لوگوں کے گھروں سے پیسے لوٹنے کے لیے ای ڈی [انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ] اور سی بی آئی [سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن] کا استعمال کر رہی ہے۔‘‘
چٹرجی 2018 میں ریاست کے وزیر تعلیم تھے جب مبینہ طور پر بھرتی کے عمل میں اہل امیدواروں کے بجائے پیسے کے عوض امیدواروں کو نوکریاں دی گئیں۔
انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے اس کی معاون ارپیتا مکھرجی کی ملکیت والے اپارٹمنٹس سے 49.80 کروڑ روپے نقد، زیورات اور سونے کی چین ضبط کی ہیں، اس کے علاوہ جائیدادوں کے دستاویزات اور مشترکہ ملکیت میں ایک کمپنی بھی شامل ہے۔
28 جولائی کو اس کیس میں گرفتار ہونے کے بعد چٹرجی سے ان کی پارٹی کی اور وزارتی ذمہ داریاں چھین لی گئیں۔