’’عمر خالد کا باپ ہونا کوئی جرم نہیں‘‘: ڈاکٹر ایس کیو آر الیاس
نئی دہلی، اکتوبر 23: ویلفیئر پارٹی آف انڈیا نے یوپی کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کے اس بیان پر سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے جس میں یوگی نے کہا تھا کہ ڈبلیو پی آئی کے صدر، شمال مشرقی دہلی فسادات کے معاملے میں قید جے این یو کے سابق محقق عمر خالد کے والد ہیں۔
ڈبلیو پی آئی کے صدر ڈاکٹر ایس کیو آر الیاس نے کہا کہ سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ نے سماج وادی پارٹی کے لیڈر اکھلیش یادو سے میری ملاقات کے بعد سوالات اٹھائے۔ یہ ملاقات 2 اکتوبر کو لکھنؤ میں ہوئی تھی۔
ڈاکٹر الیاس نے کہا کہ ڈبلیو پی آئی الیکشن کمیشن آف انڈیا کے ساتھ ایک رجسٹرڈ سیکولر سیاسی جماعت ہے اور فرقہ پرست فاشسٹ بی جے پی کو شکست دینے کے لیے سماج وادی پارٹی کے ساتھ اتحاد کرنے کی خواہاں ہے۔
انھوں نے کہا کہ عمر خالد کا باپ ہونا کوئی جرم نہیں ہے۔ انھوں نے نشان دہی کی کہ عمر خالد مجرم نہیں بلکہ صرف ایک ملزم اور سازش کا شکار ہے جو پچھلے ایک سال سے جیل میں ہے اور اس کا واحد جرم آئین کی پاسداری ہے۔
ڈاکٹر الیاس نے کہا کہ یوگی آدتیہ ناتھ بی جے پی پارٹی کے ’’کٹر ہندوتوا پوسٹر بوائے‘‘ ہیں۔ یوپی میں آئندہ اسمبلی انتخابات پارٹی کے لیے سیاسی بقا کا سوال ہے۔ لیکن چوں کہ اس کے پاس یوپی کی کوئی پیش رفت رپورٹ یا فلاحی منصوبہ نہیں ہے، لہذا وہ اپنے غیر ذمہ دارانہ اور آدھے ادھورے بیانات کے ذریعے اپنا واحد ہتھیار ’’فرقہ وارانہ پولرائزیشن‘‘ استعمال کرتے رہتے ہیں۔
ڈاکٹر الیاس نے کہا کہ سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ کے حالیہ بیان نے سماج وادی پارٹی کے ساتھ ڈبلیو پی آئی کے اتحاد سے ان کے ہار جانے کا خوف ظاہر کیا ہے۔ اس لیے وہ عمر خالد کے ساتھ ڈاکٹر ایس کیو آر الیاس کے تعلقات کو استعمال کرتے ہوئے اس اتحاد کو نشانہ بنا رہے ہے۔
انھوں نے کہا کہ اترپردیش کے لوگ یوگی آدتیہ ناتھ کو ایک اور موقع نہیں دیں گے اور آئندہ اترپردیش اسمبلی انتخابات میں انھیں اقتدار سے بے دخل کردیں گے۔
انھوں نے مزید کہا کہ ویلفیئر پارٹی آف انڈیا کا ریاست کی تمام سیکولر، جمہوری پارٹیوں سے ملنے اور 2022 کے اسمبلی انتخابات میں مسٹر اکھلیش یادو کو یوگی آدتیہ ناتھ کی جگہ وزیر اعلیٰ بنانے کے لیے اتحاد بنانے کا عزم اور جدوجہد مزید یقین کے ساتھ جاری رہے گی۔