آٹو رکشہ اور ٹیکسی یونینیں سی این جی سبسڈی کا مطالبہ کرتے ہوئے دہلی میں ہڑتال پر

نئی دہلی، اپریل 18: پی ٹی آئی کی خبر کے مطابق دہلی میں ٹیکسی اور آٹورکشا یونینوں نے پیر کو اپنی دو روزہ ہڑتال شروع کی، جس میں کمپریسڈ نیچرل گیس (سی این جی) سبسڈیز اور کرایہ پر نظر ثانی کا مطالبہ کیا گیا۔

دہلی آٹو رکشا سنگھ کے جنرل سکریٹری راجندر سونی نے کہا کہ سول لائنز میں وزیر اعلی اروند کیجریوال کے گھر کے باہر احتجاج کیا جائے گا۔

یکم اپریل سے دہلی اور قومی راجدھانی خطہ میں گیس کی قیمت میں 14.98 روپے فی کلو کا اضافہ ہوا ہے۔ پیر تک سی این جی کی قیمت 71.61 روپے فی کلو تھی۔ نوئیڈا، گریٹر نوئیڈا اور غازی آباد میں اس کی قیمت 74.17 روپے فی کلو ہے، جب کہ گروگرام میں اس کی قیمت 79.94 روپے فی کلو ہے۔

پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں 10 روپے فی لیٹر اضافہ کیا گیا ہے۔ دہلی میں اب ایک لیٹر پٹرول کی قیمت 105.41 روپے ہے، جب کہ ڈیزل کی قیمت 96.67 روپے فی لیٹر ہے۔

سونی نے کہا ’’سی این جی مہنگی ہو گئی ہے اور ہم خسارے میں اپنا کاروبار نہیں چلا سکتے۔ ہمیں یا تو سی این جی پر 35 روپے فی کلو سبسڈی دی جائے یا کرایوں میں اضافہ کیا جائے۔‘‘

سونی نے کہا کہ یونینیں نہیں چاہتیں کہ سی این جی اور ایندھن کی قیمتیں بڑھیں کیوں کہ اس سے عام لوگ بھی متاثر ہوتے ہیں۔

دہلی کے سروودیا ڈرائیورز ایسوسی ایشن کے صدر کمل جیت گل نے کہا کہ Ola اور Uber کیب ڈرائیوروں نے بھی پیر کو ہڑتال کی۔

گل نے کہا ’’2015 سے Ola اور Uber کے کرایوں میں اضافہ نہیں کیا گیا اور ہم نے اس کے خلاف کئی بار احتجاج کیا لیکن حکومت نے توجہ نہیں دی۔ ان سات سالوں میں سی این جی اور پیٹرول کی قیمتیں بڑھی ہیں۔‘‘

پی ٹی آئی نے اطلاع دی ہے کہ قومی راجدھانی میں مسافروں کو سواری حاصل کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ شہر میں آٹورکشا اور ٹیکسیوں کی کمی کی وجہ سے اولا اور اوبر کے کرایوں میں اضافہ ہوا۔

ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق عام آدمی پارٹی کی حکومت نے جون 2019 میں آٹورکشا کے کرایوں میں ترمیم کی تھی۔

خبر رساں ایجنسی کے مطابق شہر میں 90,000 سے زیادہ آٹو رکشے اور 80,000 سے زیادہ رجسٹرڈ ٹیکسیاں ہیں جو شہر میں پبلک ٹرانسپورٹ سسٹم کی تکمیل کرتی ہیں۔