ممتا بنرجی پر حملہ: مغربی بنگال پولیس نے مقدمہ درج کیا، ٹی ایم سی اور بی جے پی کے وفود الیکشن کمیشن کے عہدیداروں سے ملے
مغربی بنگال، مارچ 11: پی ٹی آئی کے مطابق مغربی بنگال پولیس نے گذشتہ روز نندی گرام ضلع میں وزیر اعلی ممتا بنرجی پر حملے کے سلسلے میں آج ایک مقدمہ درج کیا۔ پہلی انفارمیشن رپورٹ ترنمول کانگریس کے رہنما شیخ سفیان کی ایک شکایت پر درج کی گئی تھی۔
ایک سینئر پولیس افسر نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ یہ مقدمہ ہندوستانی تعزیرات ہند کی دفعہ 341 اور 323 کے تحت درج کیا گیا ہے۔ اس افسر نے بتایا ’’ہماری تحقیقات پہلے ہی جاری ہے اور ہم شواہد اکٹھا کر رہے ہیں۔‘‘
اس سے قبل ہی ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ وبھو گوئل، سپرنٹنڈنٹ آف پولیس پروین پرکاش اور دیگر پولیس افسران نے برولیا بازار کے علاقے کا دورہ کیا جہاں وزیر اعلی پر حملہ کیا گیا تھا۔ عہدیداروں نے گواہوں سے بات کی اور واقعات کی ترتیب کا پتہ لگانے کے لیے علاقے میں نصب سی سی ٹی وی تک رسائی حاصل کی۔
معلوم ہو کہ ممتا بنرجی نندی گرام میں انتخابی مہم چلاتے ہوئے زخمی ہوگئیں، جہاں وہ اپنے سابق ساتھی اور اب بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیڈ سووندو ادھیکاری کے خلاف مقابلہ کریں گی۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب وزیر اعلی ریاپارہ کے ایک مندر سے لوٹ رہی تھیں۔
ممتا بنرجی فی الحال کولکاتا کے پوسٹ گریجویٹ میڈیکل ایجوکیشن اینڈ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ اسپتال میں زیر علاج ہیں۔ ایک ڈاکٹر نے بتایا کہ ترنمول کانگریس کے سربراہ کے بائیں ٹخنوں اور پیروں میں ’’ہڈیوں کی شدید چوٹیں‘‘ آئی ہیں۔ اس کے علاوہ ان کے دائیں کندھے، بازو اور گردن پر بھی زخم آئے ہیں۔
وزیر اعلی ممتا بنرجی نے الزام لگایا ہے کہ یہ حملہ ان کے خلاف سازش ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ انھیں جان بوجھ کر چار سے پانچ افراد نے بھیڑ ڈالا اور کوئی پولیس آفیسر جائے وقوع پر موجود نہیں تھا۔ وہیں دوسری طرف بی جے پی نے اسے ایک سیاسی ڈراما قرار دیا ہے۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق بی جے پی نے بنرجی پر ’’جھوٹ پھیلانے‘‘ کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ وہ الیکشن کمیشن کو ان کے اقدامات کے بارے میں شکایت کریں گے۔ بھگوا پارٹی نے الزام لگایا کہ ترنمول کانگریس کی سربراہ اسمبلی انتخابات سے قبل سیاسی ہمدردی حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔
اے این آئی کے مطابق بی جے پی رہنماؤں کے ایک وفد نے آج کولکاتا میں الیکشن کمیشن کے عہدیداروں سے ملاقات کی اور تحقیقات کے لیے ایک میمورنڈم پیش کیا۔
وہیں وزیر پرتھا چٹرجی کی سربراہی میں ترنمول کانگریس کے تین رکنی وفد نے بھی الیکشن کمیشن سے ملاقات کی۔ پی ٹی آئی کے مطابق انھوں نے بھی واقعے کی شکایت درج کروائی اور مکمل تحقیقات کا مطالبہ کیا۔
چٹرجی نے الیکشن کمیشن پر بی جے پی کے حکم پر کام کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ’’بنگال میں امن وامان کی صورت حال اچھی تھی۔ لیکن انتخابات کے اعلان کے بعد امن و امان الیکشن کمیشن کی ذمہ داری بن جاتی ہے۔ الیکشن کمیشن نے ریاستی پولیس کے ڈی جی پی کو ہٹا دیا اور اس کے اگلے ہی دن ان (ممتا بنرجی) پر حملہ ہوا۔‘‘
وہیں بی جے پی کے ریاستی صدر دلیپ گھوش نے اس معاملے کی سی بی آئی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ یہ دیکھنے کی ضرورت ہے کہ کیا یہ واقعہ صرف ووٹوں کے حصول کے لیے ایک ’’اچھی اسکرپٹ والا ڈرامہ‘‘ تھا۔
گھوش نے نامہ نگاروں سے کہا ’’زیڈ پلس حفاظت والے شخص پر حملی کیسے ہوسکتا ہے۔ اس معاملے پر غور کرنا ہوگا۔ ریاست کو چاہیے کہ وہ حقیقت کو سامنے لانے کے لیے سی بی آئی تحقیقات کا حکم دے۔‘‘