اسمبلی انتخابات: الیکشن کمیشن نے سیاسی جلسوں پر پابندی میں 31 جنوری تک توسیع کی
نئی دہلی، جنوری 23: الیکشن کمیشن آف انڈیا نے ہفتہ کے روز انتخابی ریلیوں اور روڈ شوز پر پابندی 31 جنوری تک بڑھا دی۔
یہ فیصلہ کمیشن کی جانب سے وزارت صحت اور خاندانی بہبود کے سیکریٹری کے ساتھ ورچوئل موڈ کے ذریعے جائزہ میٹنگ کے بعد لیا گیا۔
پینل نے گوا، منی پور، پنجاب، اتراکھنڈ اور اتر پردیش کے چیف سکریٹریوں، چیف الیکٹورل آفیسرز اور ہیلتھ سکریٹریوں کے ساتھ بھی میٹنگ کی۔
کمیشن نے پانچ ریاستوں میں انتخاب لڑنے والی جماعتوں کے لیے درج ذیل اصولوں کا اعلان کیا ہے۔
۔ 31 جنوری تک روڈ شوز، ریلیوں اور جلوسوں پر مکمل پابندی ہے۔
۔ چوں کہ انتخابات کے پہلے مرحلے میں حصہ لینے والے امیدواروں کی فہرست کو 27 جنوری کو حتمی شکل دی جائے گی، اس لیے پینل نے پارٹیوں کو 28 جنوری سے 8 فروری تک مخصوص کھلی جگہوں پر مجموعی استعداد میں سے 50 فیصد افراد کے ساتھ جلسے کرنے کی اجازت دی ہے۔
۔ انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لیے جن امیدواروں کو حتمی شکل دی جائے گی وہ 1 فروری سے 12 فروری تک کھلی جگہوں پر عوامی جلسوں کی میزبانی کر سکتے ہیں۔ زیادہ سے زیادہ 500 شرکا کی اجازت ہوگی یا گراؤنڈ کی گنجائش کے 50 فیصد کی۔
۔ ضلعی انتخابی افسر کو مقررہ جگہوں کو پیشگی مطلع کرنا ہوگا۔
۔ سیکیورٹی اہلکاروں کے علاوہ دس 10 افراد کو گھر گھر مہم چلانے کی اجازت ہوگی۔
۔ انڈور میٹنگز کے لیے 300 سے زیادہ شرکا یا ہال کی 50 فیصد گنجائش سے زیادہ کی اجازت نہیں ہوگی۔
یہ ہفتے میں دوسری بار ہے جب کمیشن نے پابندی میں توسیع کی ہے۔ 15 جنوری کو پینل نے 22 جنوری تک انتخابی ریلیوں اور روڈ شو پر پابندی لگا دی تھی۔
پانچ ریاستوں میں اسمبلی انتخابات کا اعلان الیکشن کمیشن نے 8 جنوری کو کیا تھا۔
403 سیٹوں والی اتر پردیش اسمبلی کے انتخابات سات مرحلوں میں 10 فروری، 14 فروری، 20 فروری، 23 فروری، 27 فروری، 3 مارچ اور 7 مارچ کو ہوں گے۔
منی پور کی 60 سیٹوں پر دو مرحلوں میں 27 فروری اور 3 مارچ کو پولنگ ہوگی۔
70 اور 40 سیٹوں کے ساتھ اتراکھنڈ اور گوا میں 14 فروری کو ایک ہی مرحلے میں انتخابات ہوں گے۔
پنجاب میں 117 نشستوں پر انتخابات 20 فروری کو ہوں گے۔
تمام انتخابات کے نتائج کا اعلان 10 مارچ کو کیا جائے گا۔