سی اے اے مخالف مظاہرے: امروہہ میں سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کے لیے یوپی ٹریبونل نے 86 افراد پر جرمانہ عائد کیا
نئی دہلی، دسمبر 24: اے این آئی کی خبر کے مطابق اتر پردیش کے ایک ٹریبونل نے 86 افراد کو 2019 میں شہریت (ترمیمی) قانون کے خلاف مظاہروں کے دوران عوامی املاک کو نقصان پہنچانے پر 4,27,439 روپے کا کل جرمانہ ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔
امروہہ کے ضلع مجسٹریٹ بی کے ترپاٹھی کے مطابق یہ حکم اتر پردیش پبلک اور پرائیویٹ پراپرٹی ڈیمیج ریکوری کلیمز ٹریبونل نے میرٹھ میں دیا ہے۔ ٹائمز آف انڈیا کے مطابق یہ اتر پردیش ریکوری آف ڈیمیجز ٹو پبلک اینڈ پرائیویٹ پراپرٹی ایکٹ 2020 کے تحت اس طرح کا پہلا حکم ہے۔
حکم کی ایک کاپی امروہہ کے ضلع مجسٹریٹ کو بھیجی گئی ہے اور اہلکار کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ بازیابی کے لیے آگے بڑھے۔
پولیس نے کہا کہ 20 دسمبر 2019 کو ایک ہجوم نے ایکٹ کے خلاف مظاہرے کے دوران پتھراؤ کیا اور آتش زنی کی۔ ان میں سے کچھ نے مبینہ طور پر پولیس کے فسادات پر قابو پانے کے آلات کو توڑ دیا اور کئی پولیس گاڑیوں کو نذر آتش کر دیا۔
تاہم محمد جاوید نے، جو جرمانہ ادا کرنے کی ہدایت پانے والوں میں شامل تھے، دعویٰ کیا کہ پولیس نے بغیر ثبوت کے بے گناہ افراد کو گرفتار کیا۔ ٹائمز آف انڈیا کے مطابق انھوں نے کہا ’’اگر مناسب تحقیقات کی جائیں تو سچ سامنے آ جائے گا۔ سب کچھ من مانی کی جا رہی ہے۔ ہم اعلیٰ عدالت میں اپیل کریں گے۔‘‘
اتر پردیش میں دسمبر 2019 میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں میں کم از کم 16 افراد مارے گئے تھے۔ انڈین ایکسپریس کے مطابق ان میں سے چودہ کی موت گولی کے زخموں کی وجہ سے ہوئی تھی۔
تاہم پولیس کا دعویٰ تھا کہ انھوں نے مظاہرین پر ایک گولی بھی نہیں چلائی۔