افغانستان کے دارالحکومت کابل میں پاکستانی کے سفارت خانے پر حملہ
نئی دہلی، دسمبر 3: افغانستان کے دارالحکومت کابل میں پاکستانی سفارت خانے پر حملہ کیے جانے کی خبریں موصول ہوئی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق کابل میں پاکستانی سفارت خانے کے کمپاؤنڈ پر آج حملہ ہوا، جس میں مشن کے سربراہ عبید الرحمٰن نظامانی کو نشانہ بنایا گیا تاہم، وہ محفوظ ہیں جبکہ ایک سیکیورٹی گارڈ شدید زخمی ہوا ہے۔
بیان میں بتایا گیا کہ مشن کے سربراہ محفوظ ہیں، تاہم ایک پاکستانی سیکیورٹی گارڈ اسرار محمد، ناظم الامور کی حفاظت کرتے ہوئے شدید زخمی ہیں۔
حکومت پاکستان کی جانب سے کابل میں سفارت خانے پر حملے اور ناظم الامور کو نشانہ بنانے کی کوشش کی شدید مذمت کی گئی ہے۔
افغان حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ افغانستان میں عبوری حکومت فوری طور پر حملے کی جامع تحقیقات کرکے مجرموں کو گرفتار کرے اور ان کے خلاف کارروائی کرے۔
دفترخارجہ نے بتایا کہ افغانستان میں پاکستانی سفارتی عملے کی حفاظت اور سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے فوری اقدامات کرنے کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔
کابل پولیس کے ترجمان خالد زدران کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی فورسز واقعے کا علم ہوتے ہی سفارت خانے پہنچے اور فائرنگ کا خاتمہ کردیا اور ایک مشتبہ شخص کو گرفتار کرلیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ملزم کے قبضے سے اسلحہ بھی برآمد ہوا ہے تاہم تفصیلات بعد میں جاری کی جائیں گی۔
افغان وزارت خارجہ نے واقعے کی مذمت کی ہے۔ دفترخارجہ کے ترجمان عبدالقاہر بلخی نے بیان میں کہا کہ سیکیورٹی ادارے واقعے کی سنجیدگی سے تفتیش کریں گے اور ملوث افراد کو سزا دی جائے گی۔