بنگال کی ایک عدالت نے ٹی ایم سی ممبر پارلیمنٹ ابھیشیک بنرجی کے ذریعہ دائر ہتک عزت کے مقدمے میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کو طلب کیا
مغربی بنگال، فروری 20: دی اسکرول کی خبر کے مطابق مغربی بنگال کی ایک عدالت نے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کو ان کے خلاف ترنمول کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ابھیشیک بنرجی کے ذریعے دائر ہتک عزت کیس کے سلسلے میں جمعہ کو سمن جاری کیا۔ ایم پی/ایم ایل اے عدالت نے شاہ کو 22 فروری کو صبح دس بجے یا تو ذاتی طور پر یا کسی وکیل کے ذریعے پیش ہونے کو کہا ہے۔
پی ٹی آئی کے مطابق ، بنرجی نے شاہ کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 500 کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔ بنرجی کے وکیل سنجے باسو نے دعوی کیا کہ شاہ نے 11 اگست 2018 کو کولکتہ میں ایک ریلی میں ترنمول کے رکن پارلیمنٹ کے خلاف توہین آمیز بیانات دیے تھے۔
عدالت کا یہ سمن کولکاتا میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے دفتر میں بھیجا گیا ہے۔
بی جے پی کے ریاستی ترجمان شامک بھٹاچاریہ نے آنند بازار پتریکا کو بتایا ’’ہماری قانونی ٹیم فیصلہ کرے گی کہ امت شاہ عدالت میں پیش ہوں گے یا نہیں۔ ہم قانونی لحاظ سے بھی جوابات دیں گے۔‘‘
انھوں نے مزید کہا کہ حکمران ٹی ایم سی سیاسی طور پر بی جے پی سے لڑنے کے قابل نہیں ہے لہذا عدالتوں سے مدد لے رہی ہے۔
بی جے پی کے ایک اور ترجمان نالن کوہلی نے کہا کہ ترنمول کانگریس شاہ اور بی جے پی کے دیگر رہنماؤں کو ریاست میں انتخابی مہم چلانے سے روکنے کی کوشش کر رہی ہے۔
انھوں نے مزید کہا ’’اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ عمومی طور پر بی جے پی کی انتخابی مہم اور خصوصی طور پر امت شاہ سے ٹی ایم سی کی قیادت پریشان ہوگئی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ وہ امت شاہ اور بی جے پی کے دیگر رہنماؤں کو انتخابی مہم سے کسی طرح روکنے کے لیے متنوع حکمت عملی کا سہارا لے رہے ہیں۔‘‘