بنگال میں بی جے پی کے تمام 77 ممبران اسمبلی کو سنٹرل سیکیورٹی فراہم کی جائے گی: رپورٹ
نئی دہلی، مئی 11: این ڈی ٹی وی نے سرکاری ذرائع کے حوالے سے رپورٹ کیا ہے کہ مغربی بنگال میں بی جے پی کے تمام نو منتخب اراکین اسمبلی کو ممکنہ خطرات کے پیش نظر مرکزی سیکیورٹی فورسز کا تحفظ فراہم کیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ بی جے پی ک ایم ایل اے سی آئی ایس ایف اور سی آر پی ایف کے مسلح کمانڈوز کے ذریعہ تحفظ حاصل کریں گے۔
خبر کے مطابق مرکزی وزارت داخلہ نے مرکزی سیکیورٹی ایجنسیوں کی طرف سے تیار کردہ ایک رپورٹ اور بی جے پی کارکنوں کے خلاف رائے شماری کے بعد ہونے والے تشدد کے بعد وزارت کے ذریعہ ریاست کو بھجوائی گئی افسران کی ایک اعلی سطحی ٹیم کی رپورٹ کو سنجیدگی سے لینے کے بعد اس کی منظوری دی ہے۔
نیوز چینل نے رپورٹ کیا کہ 61 ممبران اسمبلی کو تازہ احکامات کے مطابق کم سے کم ’’ایکس‘‘ سیکورٹی زمرے کے تحت تحفظ فراہم کیا جائے گا اورکمانڈوز کو سنٹرل انڈسٹریل سیکیورٹی فورس (سی آئی ایس ایف) سے لایا جائے گا۔
باقی یا تو مرکزی سیکیورٹی کور میں ہیں یا پھر ’’وائی‘‘ کیٹیگری کی اعلی قسم کے تحت آئیں گے۔ حزب اختلاف کے لیڈر سووندو ادھیکاری پہلے ہی سنٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) کی ’’زیڈ‘‘ کیٹیگری کی حفاظت حاصل کر رہے ہیں۔
معلوم ہو کہ بی جے پی حال ہی میں ہوئے اسمبلی انتخابات میں 294 ممبروں کے ایوان میں 77 نشستیں جیت کر ریاست میں مرکزی حزب اختلاف کی جماعت بن کر ابھری ہے، جہاں وزیر اعلی ممتا بنرجی کی سربراہی میں ٹی ایم سی نے حکومت تشکیل دی ہے۔