فضائی آلودگی: دہلی-این سی آر میں اسکول، کالج اگلے احکامات تک بند، گھر سے کام کرنے کا مشورہ

نئی دہلی، نومبر 17: نیشنل کیپیٹل ریجن اور ملحقہ علاقوں میں ایئر کوالٹی مینجمنٹ کمیشن نے منگل کو کہا ہے کہ دہلی اور اس کے پڑوسی شہروں کے تمام اسکول اور کالج شدید فضائی آلودگی کے پیش نظر اگلے احکامات تک بند رہیں گے۔

دہلی نے 13 نومبر کو تمام اسکول ایک ہفتے کے لیے بند رکھنے کا اعلان کیا تھا۔ وہیں ہریانہ نے 17 نومبر تک اسکول بند رکھنے کا اعلان کیا تھا۔

کمیشن نے آلودگی کے بحران سے نمٹنے کے لیے منگل کو تفصیلی ہدایات کا ایک سیٹ جاری کیا۔ اس سے پہلے دن میں مرکزی حکومت کی طرف سے قائم کردہ کمیشن نے دہلی، پنجاب، ہریانہ اور اتر پردیش کے حکام کے ساتھ ایک میٹنگ کی تاکہ آلودگی کے بحران سے نمٹنے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کا جائزہ لیا جا سکے۔

میٹنگ میں دہلی کے ماحولیات کے وزیر گوپال رائے نے کہا کہ حکومت نے فضائی آلودگی سے نمٹنے کے لیے گھر سے کام کرنے کی پالیسی کو نافذ کرنے، تمام تعمیراتی کاموں پر پابندی لگانے اور قومی راجدھانی کے علاقے میں صنعتوں کو بند کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔

دہلی اور اس کے پڑوسی علاقے دیوالی کے بعد سے زہریلے دھوئیں کی لپیٹ میں ہیں۔ دہلی کی آلودگی اکتوبر اور نومبر میں بدتر ہو جاتی ہے کیوں کہ ہمسایہ ریاستوں میں کسانوں کی طرف سے پراٹھا جلانا، ہوا کی نا موافق رفتار اور شہر میں مقامی ٹریفک سے دھوئیں کا اخراج کئی اسباب جمع ہوجاتے ہیں۔ دیوالی کے موقع پر بھڑکائے جانے والے پٹاخے بھی مسائل میں اضافہ کرتے ہیں۔

لیکن پیر کے روز مرکز نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ زرعی فضلے کو جلانے سے سالانہ اوسطاً صرف 10 فیصد اخراج ہوتا ہے۔

ایئر کوالٹی کمیشن کی طرف سے جاری کردہ رہنما خطوط یہ ہیں:

صنعتیں:

این سی آر میں گیس کنیکٹیویٹی والی تمام صنعتیں صرف ایندھن کے طور پر گیس پر چلائی جائیں گی، ایسا نہ کرنے کی صورت میں متعلقہ صنعتوں کو بند کر دیا جائے گا۔

این سی آر میں اب بھی غیر منظور شدہ ایندھن کا استعمال کرنے والی تمام صنعتیں متعلقہ حکومتوں کے ذریعہ فوری اثر سے بند کردی جائیں گی۔

وہ تمام صنعتیں جہاں گیس کنیکٹیویٹی دستیاب ہے فوری طور پر گیس پر منتقل کر دی جائیں گی اور ریاستی حکومتیں صنعت کے لحاظ سے شفٹنگ کی تاریخ پیش کریں گی۔

ریاستیں اور دہلی حکومت اعلیٰ افسران پر مشتمل ٹیموں کی مناسب تعداد میں تعینات کرکے سخت اور مسلسل مہم سمیت موثر نفاذ کا طریقہ کار قائم کریں گے۔

تھرمل پاور پلانٹس:

دہلی کے 300 کلومیٹر کے دائرے میں واقع 11 تھرمل پاور پلانٹس میں سے صرف پانچ کو اپنے کام کا شیڈول بنانے کی اجازت ہوگی اور باقی کم از کم 30 نومبر تک غیر فعال رہیں گے۔

سکریٹری، بجلی کی وزارت کو مطلع کیا جاتا ہے کہ لوڈ کی ضروریات، اگر کوئی ہیں یا اس طرح کی بندشوں سے پیدا ہوتی ہیں، تو دہلی کے 300 کلومیٹر کے دائرے سے باہر واقع دیگر پاور پلانٹس سے بجلی کی فراہمی کے ذریعے مناسب طریقے سے سہولت فراہم کی جائے گی۔

گاڑیوں کی آلودگی:

دہلی اور این سی آر میں کیا ہوگا بند:

دہلی میں ضروری سامان لے جانے والے ٹرکوں کے علاوہ سارے ٹرک، 21 نومبر تک اس تاریخ میں توسیع کے لیے مزید جائزہ لینے سے مشروط ہے۔

این سی آر میں بالترتیب 10 اور 15 سال سے زیادہ کی ڈیزل اور پٹرول گاڑیوں کا چلنا ایک سنگین معاملہ ہے اور حکام اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ بالترتیب 10 سال اور 15 سال سے زیادہ کی کوئی گاڑیاں ڈیزل اور پیٹرول کا استعمال نہ کر رہی ہوں۔

این سی آر میں واضح طور پر آلودگی پھیلانے والی گاڑیوں اور پی یو سی کے بغیر گاڑیوں کو چلانا بند کریں۔ پی یو سی کی جانچ بنیادی طور پر پٹرول پمپوں پر کی جا سکتی ہے تاکہ سڑکوں پر بھیڑ کو دور کیا جا سکے۔

تمام مصروف چوراہوں، بازار کے علاقوں، غیر مجاز پارکنگ لاٹس وغیرہ کی کڑی نگرانی کے لیے ٹریفک ٹاسک فورس کی ٹیمیں تعینات کریں اور ٹریفک کے ہموار بہاؤ کو یقینی بنانے اور بھیڑ سے بچنے کے لیے ہر ممکن اقدام کریں۔

دہلی کو جلد از جلد مناسب تعداد میں سی این جی بسوں کی فوری خریداری کرنی چاہیے اور سڑک پر لانا چاہیے۔

دھول پر قابو پانے کے اقدامات:

این سی آر میں 21 نومبر تک تعمیرات اور انہدام کی سرگرمیاں روک دی جائیں گے، سوائے ریلوے خدمات اور میٹرو آپریشن کے۔

اینٹی سموگ گنیں، پانی کے چھڑکاؤ کرنے والے (بشمول فائر ٹینڈرز وغیرہ کی بڑے پیمانے پر تعیناتی کے ذریعے ایسی کوششوں کو بڑھانا)۔

ہنگامی خریداری کے اقدامات کے ذریعے این سی آر میں سڑک صاف کرنے والی مشینوں اور پانی کے چھڑکاؤ کی دستیابی کو بڑھانا۔

سی اینڈ ڈی (تعمیراتی اور ترقی) کے منصوبوں کے ذریعے فضائی آلودگی کے اخراج پر قابو پانے کے اصولوں کی تعمیل کی نگرانی کے لیے اعلیٰ افسران پر مشتمل ٹیموں کی مناسب تعداد میں تعیناتی کرکے سخت مہمات سمیت موثر نفاذ کا طریقہ کار ترتیب دیں اور بھاری تعزیری کارروائی یا بند کرنے کی ہدایات جاری کی جائیں۔

ای) این سی آر میں سڑکوں اور راستوں پر تعمیراتی مواد یا C&D فضلہ کے ڈھیر لگانے کے ذمہ دار افراد/تنظیموں پر بھاری جرمانہ عائد کریں۔

گھر سے کام اور آن لائن کلاسز:

این سی آر کی ریاستی حکومتیں 21 نومبر تک این سی آر کے دفاتر میں اپنے عملے کے کم از کم 50 فیصد کو گھر سے کام کرنے کی اجازت دیں گی، مزید جائزے سے مشروط۔

این سی آر کی ریاستی حکومتیں این سی آر میں پرائیویٹ اداروں میں کام کرنے والے کم از کم 50 فیصد عملے کو بھی 21 نومبر تک گھر سے کام کرنے کی اجازت دیں گی۔

این سی آر میں تمام سرکاری اور نجی اسکول، کالج اور تعلیمی ادارے اگلے احکامات تک بند رہیں گے اور وہاں صرف آن لائن تعلیم کی اجازت ہوگی۔