اگنی پتھ احتجاج: ٹرین کے 60 ڈبے جلائے گئے، ریلوے کو 700 کروڑ کا نقصان
نئی دہلی، جون 19: انڈیا ٹوڈے نے رپورٹ کیا کہ بہار میں گزشتہ چار دنوں میں مرکز کی اگنی پتھ اسکیم کے خلاف احتجاج کرنے والوں کے ذریعہ 60 ٹرین کے ڈبے اور تقریباً 700 کروڑ روپے کی املاک کو جلا دیا گیا ہے۔
چینل نے مشرقی وسطی ریلوے کے ایک ترجمان کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ مظاہرین نے ٹرین کے 11 انجنوں کو بھی جلا دیا، اسٹیشنوں پر اسٹالوں کو آگ لگا دی اور ریلوے کی دیگر املاک میں توڑ پھوڑ کی۔
بدھ کے بعد سے کئی ریاستوں میں اگنی پتھ اسکیم کے خلاف مظاہرے ہوئے ہیں، جو مسلح افواج میں قلیل مدتی بھرتی کی سہولت فراہم کرتی ہے۔ اس اسکیم کا اعلان حکومت نے منگل کو کیا تھا۔
مظاہرین باقاعدہ عمل کے تحت مستقل بھرتی کے ساتھ ساتھ پنشن اور دیگر ریٹائرمنٹ فوائد کا مطالبہ کر رہے ہیں، جو اگنی پتھ اسکیم کا حصہ نہیں ہیں۔
چیف پبلک ریلیشن آفیسر وریندر کمار نے کہا کہ ریلوے املاک کو پہنچنے والے نقصان کا تخمینہ ابھی لگایا جا رہا ہے اور ریلوے مکمل رپورٹ تیار کرنے کے عمل میں ہے۔
ایسٹ سینٹرل ریلوے نے کہا کہ 362 ٹرینیں منسوخ کر دی گئی ہیں اور دو ٹرینوں کو اتوار کو رد کر دیا گیا ہے۔
پی ٹی آئی نے اطلاع دی کہ ہفتہ کو ریلوے نے احتجاج کی وجہ سے ملک بھر میں 369 ٹرینیں منسوخ کر دیں۔ مزید دو ٹرینیں جزوی طور پر منسوخ کر دی گئیں۔
کمار نے کہا ’’مسافروں اور ریلوے املاک کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے، دوسرے زونوں میں شروع ہونے والی ٹرینیں ECR [ایسٹ سنٹرل ریلوے زون] سے ہفتہ کی شام 8 بجے کے بعد سے اتوار کی صبح 4 بجے تک چلیں گی۔ ایسی ٹرینوں کی آمدورفت اتوار کو رات 8 بجے بحال کر دی جائے گی۔‘‘
انڈین ایکسپریس کی خبر کے مطابق بہار پولیس نے جمعرات سے تشدد کے سلسلے میں کل 718 افراد کو گرفتار کیا ہے اور پچیس مقدمات درج کیے گئے ہیں۔
ہفتہ کو مرکزی وزیر ریلوے اشونی ویشنو نے کہا کہ ریل کی جائیداد ملک کی ہے اور مظاہرین سے اسے نقصان نہ پہنچانے کی اپیل کی۔ انھوں نے کہا ’’حکومت حساسیت کے ساتھ آپ کی [مظاہرین کی] شکایات سن رہی ہے۔ مذاکرات میں حصہ لینا کسی بھی صورت حال کے لیے مناسب طریقہ ہے۔‘‘