مغربی بنگال اسمبلی انتخابات: آدتیہ ناتھ نے سی اے اے کی مخالفت کرنے پر ٹی ایم سی کو تنقید کا نشانہ بنایا، اقتدار میں آنے پر گائے کی اسمگلنگ کے خلاف قانون کا وعدہ کیا

مغربی بنگال، مارچ 2: پی ٹی آئی کی خبر کے مطابق اتر پردیش کے وزیر اعلی آدتیہ ناتھ نے ممتا بنرجی کی زیرقیادت مغربی بنگال حکومت پر تنقید کرتے ہوئے یہ دعوی کیا ہے کہ ریاست میں گائے کی اسمگلنگ اور جبری مذہبی تبادلوں کا عمل دخل ہے۔

آدتیہ ناتھ نے یہ بیان مالدہ ضلع کے قصبے گزول میں ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے دیا۔

انھوں نے شہریت ترمیمی قانون کی مخالفت کرنے پر بھی ترنمول کانگریس کی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

آدتیہ ناتھ نے کہا ’’جب وزیر اعظم نریندر مودی نے پڑوسی ممالک کے ہندوؤں، سکھوں، بودھوں، جینوں اور عیسائیوں کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے ایک قانون متعارف کرایا تو مغربی بنگال میں ریاستی سرپرستی میں اس کے خلاف تشدد کیوں ہورہا ہے؟ ریاستی حکومت کو مہاجرین کو شہریت دینے میں مسئلہ ہے لیکن غیر قانونی تارکین وطن کے ریاست میں آنے سے انھیں کوئی مسئلہ نہیں ہے۔‘‘

یہ دعوی کرتے ہوئے کہ مغربی بنگال میں ’’لو جہاد‘‘ کے واقعات میں اضافہ ہورہا ہے، اترپردیش کے وزیر اعلی نے کہا کہ ایسی حکومت جو ’’ماؤں اور بہنوں‘‘ کو تحفظ فراہم نہیں کرسکتی ہے، اسے حکمرانی کا کوئی حق نہیں ہے۔

حالاں کہ قومی جرائم ریکارڈ بیورو کی ایک سالانہ رپورٹ کے مطابق 2019 میں اتر پردیش میں خواتین کے خلاف جرائم کے سب سے زیادہ معاملے سامنے آئے ہیں۔ ریاست میں خواتین کے خلاف جرائم میں گذشتہ چار سالوں کے مقابلے میں 2019 میں سب سے زیادہ 66.7 فیصد معاملات ریکارڈ کیے گئے ہیں۔

یوگی نے ’’لو جہاد‘‘ کی روک تھام کے لیے یو پی میں ان کی حکومت کے ذریعے ایک قانون متعارف کروانے کا بھی ذکر کیا۔

واضح رہے کے ’’لو جہاد‘‘ ہندوتوا تنظیموں کی ایک سازشی اصطلاح ہے جس کے تحت وہ مسلمان مردوں پر یہ الزام لگاتے ہیں کہ وہ شادی کے نام پر ہندو خواتین کا مذہب تبدیل کرواتے ہیں۔

گائے کی اسمگلنگ کے معاملے پر آدتیہ ناتھ نے کہا دعویٰ کیا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اقتدار حاصل کرنے کے ’’24 گھنٹوں کے اندر‘‘ اس طرح کے واقعات بند کردے گی۔

مغربی بنگال میں 294 نشستوں پر انتخابات آٹھ مراحل میں 27 مارچ سے 29 اپریل تک ہوں گے۔ نتائج کا اعلان 2 مئی کو کیا جائے گا۔ ریاست میں اصل لڑائی ترنمول کانگریس اور بی جے پی کے درمیان ہونی ہے۔