آسماں تیری لحد پر شبنم افشانی کرے

پروفیسر ف عبدالرحیم کی رحلت۔ناقابل تلافی خسارہ

ڈاکٹرخلیل تماندار،کینیڈا

تاقیامت باقی رہنے والا بیش قیمت علمی ورثہ دنیا کو دے گئے
گزشتہ پچاس برسوں سے زائد عرصے سے عربی زبان و ادب کی خدمات کے حوالے سے ماہر لسانیات ( Etymologist) پروفیسر ف عبدالرحیم کا شمار عالم اسلام کے علمی و ادبی حلقوں میں ایک جانی پہچانی شخصیت کی حیثیت سے ہوتا ہے لیکن ہمارے معاشرے کا یہ ایک المیہ رہا ہے کہ مشہور و معروف علمی شخصیات کی حیات و خدمات سے عموما ًعوام الناس ان کی وفات کے بعد ہی روشناس ہوا کرتے ہیں بہرکیف دیر آید درست آید کے مصداق عرض کرتا چلوں کہ 19اکتوبر 2023ء کو اس عالم دین اور عربی زبان و ادب کے ماہرین میں سے ایک نے داعیء اجل کی صدا پر لبیک کہا اور 20اکتوبر 2023ء بروز جمعہ حرم مسجد نبوی شریف مدینہ منورہ میں لاکھوں فرزندان توحید کی موجودگی میں مرحوم کی نماز جنازہ ادا کی گئی نیز البقیع میں آپ کی تدفین عمل میں آئی ۔انا للہ وانا الیه راجعون عظم اللہ اجرکم و غفر لمیتکم ( آمین )
گزرے ہوئے ماہ رمضان المبارک میں دکتور الطاف مالانی سے حرم نبوی شریف میں تفصیلی ملاقات رہی استفسارپر علم ہوا کہ آپ نے مدینہ یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی کی تکمیل کی ہے اور گزشتہ کئی دہائیوں سے پروفیسر ف عبدالرحیم ہی کی سرپرستی میں مدینہ منورہ میں مختلف علمی و تصنیفی سرگرمیوں میں مصروف کار ہیں ۔
یہ ایک حقیقت ہے کہ عربی میں پروفیسر ف عبدالرحیم کا نام ف سے لکھا جاتا ہے جب کہ ا نگریزی میں نام کی ابتدا وی ( V ) سے کی جاتی ہے اس حیرت انگیز معمےکا تشفی بخش جواب اس وقت حاصل ہوا جب اس بات کا انکشاف ہوا کہ آپ کا وطن مالوف صوبہء تامل ناڈو کا ایک قصبہ وانمباڑی ہے ، عرصہء دراز سے اس علاقے میں ایک رواج رہا ہے کہ یہاں کے باشندے اپنی شناخت کے لئے اپنے نام کے ساتھ اپنے وطن کے نام کے چند الفاظ کا بھی اضافہ کرتے ہیں، بہرحال اس علاقے سے آپ نے ابتدائی و ثانوی درجات کی تکمیل کے بعد یونیورسٹی آف مدراس سے الحاق شدہ پریسیڈنسی کالج سے انگلش لٹریچر میں ، 1957ء میں ایم اے کی تکمیل کی ، آپ کا اکتسابِ علم و معرفت کا سفرجاری رہا اور مزید سیرابی ء علم و فیض کی خاطر 1963 میں آپ کو عالم عرب کی کسی یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کرنے کا شوق پیدا ہوا، اور آپ نے عید الفطر کی مناسبت سےصدر مصر کرنل جمال عبد الناصر کو پیغام تہنیت بھیجا، جس میں آپ نے ازہر شریف میں اپنی عربی تعلیم مکمل کرنے کے اشتیاق کا اظہار کیا، یہ مبارک باد ایسی نہیں تھی کہ اسے یاد بھی رکھا جاتا، لہذا اسے بھیج کر بھول گئے، لیکن آپ کو اچانک دو ہفتے بعد مصر کے نائب صدر حسین الشافعی کا ایک جواب موصول ہوا، جس میں آپ کو مصری سفارت خانے میں اپنے تعلیمی اسناد اور کاغذات پیش کرنے کو کہا گیا تھا۔آپ نے ضروری سفر کی کاروائی کی اور جنوری 1964 میں ازہر شریف میں تعلیم کا آغاز کردیا، آپ کا قیام اس وقت مدینۃ الناصر للبحوث میں تھا۔ چونکہ اس وقت تک علی گڑھ یونیورسٹی کی اسانید کا یہاں اعتراف نہیں ہوا تھا، لہذا آپ کا داخلہ ’اہلیتی امتحان ‘لے کر کیا گیا۔
اس کے بعد آپ نے مستقل عزم و حوصلے اور جانفشانی کے ساتھ عربی ادب و فلسفے میں ایم فل اور پی ایچ ڈی کی اسناد حاصل کیں اور 1969ء سے جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ میں عربی زبان و ادب کے استاذ مقرر ہوئے اور تادم اخیر مدینہ منورہ ہی میں آپ کا قیام رہا اس طرح سے کہ حیات مستعار کی آخری سانس بھی مدینہ منورہ ہی کی روحانی فضا میں لی اور اسی پاک سرزمین میں دفن ہونے کو ترجیح دی ۔
عربی زبان و ادب میں الحمدللہ درجنوں تصانیف آپ کے قلم سے منظر عام پر آچکی ہیں جن میں سے سب سے زیادہ مقبول بالخصوص ’دروس اللغة العربیه لغیر الناطقین بھا‘تین جلدوں پر مشتمل ہے ، یہ وہ تصنیف ہے جس کا مطالعہ مدینہ منورہ میں داخلے کی نیت سے ہند و پاک ، نیپال و بنگلہ دیش، جرمنی و فرانس ، انگلینڈ و سوئزرلینڈ، امریکہ و چین ، انڈونیشیا و ملیشیا وغیرہ غرض کہ دنیا کے ہر خطے سے آنے والے غیر عربی طلباء کو پڑھنا لازمی ہوتا ہے ۔
علاوہ ازیں آپ کی دیگر تصانیف میں مثلا’الفرق بين المعرب والدخيل والمولد والعامي ، القول الأصيل فيما في العربية من الدخيل ، المعجم الدخيل، اور نصوص من الحديث النبوي الشريف وغیرہ جیسی مستند تصانیف بھی قابل ذکر ہیں
پروفیسر ف عبدالرحیم کو ان کی علمی و ادبی خدمات پر بہت سارے ایوارڈز بھی تفویض کئے گئے مثلا” شعبہء عربی مدراس یونیورسٹی کا ایوارڈ ، سابق صدر جمہوریہ ہند ڈاکٹر شنکر دیال شرما کے ہاتھوں صدر جمہوریہ ہند ایوارڈ وغیرہ سے بھی نوازا گیا لیکن سب سے بڑا ایوارڈ آپ کو ان شاءاللہ عربی زبان کو آسانی سے سمجھنے کی وجہ سے قرآن فہمی میں اعانت کی بدولت بارگاہ رب العزت میں عطا کیا جائے گا جس کا اندازہ آج نہیں لگایا جاسکتا۔
جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ کے فارغین میں سے ایک عالم دین سعود اختر فلاحی مدنی جن کا تقریبا” دس برسوں کا ایک طویل عرصہ ، مدینہ منورہ اور پروفیسر ف عبدالرحیم کی سرپرستی و رفاقت میں گزرا ہے اور جو اتفاق سے مقیم کینیڈا بھی ہیں، موصوف سے پروفیسر ف عبدالرحیم کے متعلق جب پوچھا گیا تو آپ نے کہا کہ’’مرحوم پروفیسر ف عبدالرحیم مجمع الملك فهد لطباعة المصحف یعنی شاہ فہد قرآن کریم پرنٹنگ پریس کے ڈائرکٹر بھی رہ چکے ہیں، آپ سادہ لوح ، کم گو ، خاموش طبع ، انتہائی شریف النفس ، وقت کے پابند ، ہمہ وقت مطالعہ میں غرق ، چہرے پر ہلکی سے مسکراہٹ،اپنی رائے مختصر لیکن بہت اہم دینے کے عادی تھے اللہ پاک مرحوم کو اپنی جوار رحمت میں جگہ عنایت فرمائے ،آمین
دور جدید کے اس عظیم اور صالح انسان کے لئے بس یہی دعا ہے کہ باری تعالی ہماری آنے والی نسلوں کو ان کے نقش قدم پر گامزن فرما تاکہ وہ قرآن فہمی کے ساتھ اس دنیا میں تیرے احکامات کو نافذ کریں، عدل و انصاف او ر امن و مساوات کو قائم کریں اور سارے عالم میں وحدت کا پیغام پہنچانے کا ذریعہ بن جائیں ،آمین ثم آمین
آساماں تیری لحد پر شبنم افشانی کرے
سبزہ نورستہ اس گھر کی نگہبانی کرے

 

***

 


ہفت روزہ دعوت – شمارہ 29 اکتوبر تا 04 نومبر 2023