اترپردیش میں ایک اور مدرسہ پر چلا بلڈوزر
نئی دہلی، ستمبر 13: اترپردیش کے ضلع امیٹھی کے ٹانڈا نیشنل ہائی وے پر واقع ایک مدرسہ کی عمارت کو عدالت کے ذریعہ غیر قانونی قرار دئیے جانےکے دعوی کے ساتھ ضلع انتظامیہ نے پیر کو بلڈوزر سے منہدم کردیا۔انتظامیہ کے مطابق مدرسہ کی عمارت کو چراہ گاہ کی زمین پر غیر قانونی طریقے سے بنایا گیا تھا۔
ڈی ایم راکیشن کمار مشرا نے بتایا کہ ضلع گوری گنج تھانہ علاقے میں ٹانڈا با ندہ قومی شاہراہ واقع گوجر ٹولہ گاؤں میں چراگاہ کی زمیں پر غیر قانونی طریقے سے تعمیرشدہ مدرسے کی عمارت کو بلڈوزر سے منہدم کردیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ تقریبا 30سال سے یہ مدرسہ یہاں پر غیر قانونی طور سے قائم تھا۔
مسٹر راکیش نے بتایا کہ معاملہ مقامی عدالت میں کافی لمبے عرصے سے زیر سماعت تھا۔ عدالت کے ذریعہ مدرسے کی عمارت کو غیر قانونی قرار دئیے جانے کے بعد ریونیو اور پولیس محکمے کی ٹیم نے آج صبح اسے منہدم کردیا۔ اس کاروائی سے علاقے میں نظم ونسق کو بحال رکھنے کے لئے احتیاط کے طور پر ضلع انتظامیہ نے پانچ تھانوں کی پولیس ٹیمیں تعینات کی تھیں۔
ایس پی الامران نے بتای اکہ چرا گاہ کی زمین پر مدرسہ کی عمارت کو غیر قانونی طریقے سے تعمیر کیا گیا تھا۔ اسے عدالت کے فیصلے پر بلڈوزر سے منہدم کردیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پولیس اور محکمہ ریونیو کی ٹیم نے بغیر کسی روکاوٹ کے غیر قانونی عمارت کو منہدم کردیا۔
وہیں مدرسہ چلانے والے شکیل احمد نے میڈیا نمائندوں سے بات چیت میں بتایا کہ 2دن پہلے ضلع انتظامیہ نے مدرسہ خالی کرایا تھا اور آج بلڈوزر لا کر اسے منہدم کردیا۔ شکیل کے مطابق مدرسے میں 5سے 10سال تک کے بچوں کو تعلیم دی جاتی تھی۔گاؤں میں یہ واحد مدرستہ تھا جہاں بچے پڑھتے تھے۔
انہدامی کاروائی ایس ڈی ایم اور سرکل افسر سمیت پانچ تھانوں کی پولیس ٹیم کی موجودگی میں انجام دی گئی۔