2019 میں ملک سے بغاوت کے الزامات کے تحت 93 مقدمات میں 96 افراد گرفتار کیے گئے، مرکز نے راجیہ سبھا میں بتایا
نئی دہلی، فروری 10: مرکزی حکومت نے آج راجیہ سبھا کو مطلع کیا کہ 2019 میں ملک کے مختلف حصوں میں ملک سے بغاوت کے الزامات کے تحت 93 مقدمات درج کرنے کیے گئے اور 96 افراد کو گرفتار کیا گیا تھا۔
مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ جی کشن ریڈی نے کہا کہ 76 افراد کے خلاف چارج شیٹ دائر کی گئیں، جب کہ 29 کو عدالتوں نے بری کردیا۔
ریڈی نے ایک سوال کے تحریری جواب میں مزید کہا کہ کرناٹک میں سب سے زیادہ 22 بغاوت کے مقدمات درج ہوئے جہاں 18 افراد کو گرفتار کیا گیا۔ اس کے بعد آسام میں سب سے زیادہ 17 معاملات میں 23 افراد کو گرفتار کیا گیا۔
جموں وکشمیر میں مجموعی طور پر 11 ایسے مقدمات درج کیے گئے تھے اور 16 افراد کو گرفتار کیا گیا تھا۔ مرکزی وزارت نے بتایا کہ اتر پردیش میں ملک سے بغاوت کے الزامات کے تحت 10 مقدمات میں نو افراد کو گرفتار کیا گیا تھا۔
اس سوال کے جواب میں کہ کیا بغاوت کے قانون (ہندوستانی تعزیرات ہند کی دفعہ 124 اے) کو مضبوط بنانے کے لیے کوئی قدم اٹھایا گیا ہے، وزیر نے کہا کہ ’’قوانین میں ترمیم ایک جاری عمل ہے۔‘‘
2 فروری کو آرٹیکل 14 کے ذریعہ شروع کیے گئے ایک نئے ڈیٹا بیس سے پتہ چلتا ہے کہ گزشتہ دہائی میں 405 ہندوستانیوں کے خلاف بغاوت کے الزامات کے تحت درج کیے گئے کل مقدمات میں سے 96 فیصد مقدمات 2014 میں نریندر مودی حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد درج ہوئے ہیں۔
ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق ان میں سے 149 افراد پر وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف اور 144 افراد پر اتر پردیش کے وزیر اعلی آدتیہ ناتھ کے خلاف ’’تنقیدی‘‘ یا ’’توہین آمیز‘‘ تبصرے کرنے کے الزام میں مقدمات درج کیے گئے ہیں۔ ہے۔ آرٹیکل 14 ویب سائٹ نے یکم جنوری 2010 اور 31 دسمبر 2020 کے درمیان درج ہونے والے بغاوت کے مقدمات کا جائزہ لیا ہے۔