نئی دہلی ،24نومبر :۔

ورلڈ کپ کرکٹ میں ہندوستان کی آسٹریلیا سے شکست کے بعد پنوتی پر بحث کا سلسلہ جاری ہے ۔دریں اثنا راہل گاندھی کے ذریعہ ایک انتخابی جلسے کے دوران پنوتی کا لفظ استعمال پر بحث سیاسی طور پر مزید تیز ہو گئی ہے ۔اب الیکشن کمیشن نے اس سلسلے میں کارروائی بھی شروع کر دی ہے ۔ رپورٹ کے مطابق  جمعرات کو کانگریس لیڈر اور لوک سبھا کے رکن راہل گاندھی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے راجستھان میں ایک انتخابی ریلی میں وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف نازیبا الفاظ اور بے بنیاد الزامات کی شکایت پر ان سے جواب طلب کیا ہے۔

مسٹر مودی کی تنقید میں ’جیب کترا‘ اور ہندوستانی کرکٹ کے لیے’ پنوتی ‘جیسے الفاظ کا استعمال اور منتخب کاروباریوں کو لاکھوں کروڑوں روپے دینے کے مسٹر گاندھی کے الزامات کے خلاف دائر کی گئی۔ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی جانب سے شکایت پر ہفتہ کی شام 6 بجے تک جواب دینے کا وقت دیا گیا ہے۔ یہ نوٹس نئی دہلی میں کانگریس لیڈر کے گھر کے پتے پر جاری کیا گیا ہے۔

بی جے پی نے بدھ 22 نومبر کو راجستھان کے باڑمیر ضلع کے ایک جلسہ عام میں راہل  گاندھی کی تقریر میں مسٹر مودی کی مبینہ تقریر پر تنقید کی جس میں’ پاکٹ مار‘ اور’ پنوتی‘ جیسے الفاظ استعمال کیے گئے اور ‘ہندوستان کے 10-15 ارب پتیوں نے نو سالوں میں 14 لاکھ کروڑ روپے کا قرض معاف کرنے کے الزامات کی بنیاد پر یہ شکایت کی گئی ہے۔

بی جے پی نے الزام لگایا ہے کہ کسی قومی پارٹی کے لیڈر کے لیے وزیر اعظم کے خلاف جیب کترے اور پنوتی جیسے الفاظ استعمال کرنا مناسب نہیں ہے۔

بی جے پی نے پارٹی نے اسے عوامی نمائندگی ایکٹ کی دفعہ 123 (4) اور انڈین کوڈ آف کریمنل پروسیجر کی دفعہ 171G، 504، 505 اور 499 اور ماڈل کوڈ آف کنڈکٹ کے خلاف قرار دیتے ہوئے ان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔