2020 میں انٹرنیٹ بند کرنے کی وجہ سے ہندوستان کو 2.8 بلین ڈالر کا معاشی نقصان ہوا: رپورٹ
نئی دہلی، جنوری 6: برطانیہ میں مقیم ڈیجیٹل پرائیویسی فرم ’’ٹاپ 10 وی پی این‘‘ کی جاری کردہ ایک رپورٹ کے مطابق 2020 میں انٹرنیٹ بند کرنے کی وجہ سے ہندوستان کو 2.8 بلین ڈالر (تقریباً 20،474 کروڑ روپیے) کا معاشی نقصان ہوا ہے۔
اس رپورٹ میں ہندوستان کو ان 21 ممالک کی فہرست میں سرفہرست رکھا گیا ہے جنھوں نے 2020 میں اپنے شہریوں کی انٹرنیٹ تک رسائی کو محدود کردیا تھا۔ اس رپورٹ میں شامل دیگر ممالک میں میانمار، یمن، ایتھوپیا، ترکی اور شام وغیرہ شامل ہیں۔
اس فرم نے کہا کہ انٹرنیٹ بند کرنے کی وجہ سے ہندوستان کو عالمی اقتصادی نقصان کا تین چوتھائی نقصان ہوا ہے، جس کا تخمینہ 4 بلین (تقریباً 29،245 کروڑ) ہے۔
اس رپورٹ میں جموں و کشمیر میں حکومت کی طرف سے عائد کردہ انٹرنیٹ پابندیوں کے بارے میں خصوصی طور پر بات کی گئی ہے، جہاں پچھلے سال اگست میں آرٹیکل 370 کے تحت ریاست کی خصوصی حیثیت کو منسوخ کرنے کے بعد سے اب تک تیز رفتار انٹرنیٹ پر پابندی عائد ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ’’کشمیر میں ، حکام نے مارچ 2020 میں وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعے واحد مسلم اکثریتی خطے کی خصوصی حیثیت چھین لینے کے متنازعہ فیصلے کے 7 ماہ بعد انٹرنیٹ سے پابندیاں ختم کی گئیں۔ تاہم پابندیوں کے خاتمے کے بعد بھی حکام نے انٹرنیٹ کی رفتار پر سختی سے پابندی جاری رکھی اور شہری صرف 2 جی انٹرنیٹ اسپیڈ تک ہی رسائی حاصل کرسکے۔‘‘
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ جموں و کشمیر میں انٹرنیٹ پابندیوں نے کاروبار، اسکولوں اور دوائیوں کی تقسیم کو بری طرح متاثر کیا۔
’’ٹاپ 10 وی پی این‘‘ کی رپورٹ میں انٹرنیٹ بند کرنے کو ’’انٹرنیٹ یا الیکٹرانک مواصلات تک رسائی میں جان بوجھ کر رکاوٹ، ایک خاص آبادی یا کسی مقام کے باشندوں کو ناقابل رسائی یا مؤثر طور پر ناقابل استعمال قرار دینے سے تعبیر کیا جاتا ہے۔‘‘
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2020 کے دوران دنیا میں 93 بڑے شٹ ڈاؤن کا مشاہدہ ہوا۔ تاہم شٹ ڈاؤن کی معاشی لاگت سن 2019 کے مقابلے میں 50 فیصد کم رہی۔
اس سے قبل اکتوبر میں ڈیموکریسی واچ ڈاگ فریڈم ہاؤس کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ 2019-2020 میں ہندوستان میں انٹرنیٹ کی آزادی میں مسلسل تیسرے سال کمی واقع ہوئی ہے۔
واچ ڈاگ نے کہا تھا کہ ہندوستان میں دنیا میں سب سے زیادہ انٹرنیٹ شٹ ڈاؤن ہوا ہے، جس میں مرکزی علاقے جموں و کشمیر میں انٹرنیٹ پر پابندی بھی شامل ہے۔