زلزلہ: نیپال میں 140سے زیادہ افراد ہلاک، سینکڑوں زخمی
نئی دہلی، نومبر 4: نیپالی وزیر اعظم کے سیکرٹریٹ نے کہا کہ جمعہ کی رات نیپال کے جاجر کوٹ ضلع کے مغربی علاقے میں زلزلے کے جھٹکوں سے کم از کم 140 افراد ہلاک ہو گئے۔
زلزلے کے جھٹکے پورے شمالی ہندوستان میں بھی محسوس کیے گئے، جس کے نتیجے میں رہائشی حفاظت کے لیے باہر کی طرف بھاگے۔
نیپال کے نیشنل سیسمولوجیکل سینٹر نے کہا کہ زلزلے کی شدت 6.4 تھی لیکن جرمن ریسرچ سینٹر فار جیو سائنسز نے اسے گھٹا کر 5.7 بتایا۔ ریاستہائے متحدہ کے جیولوجیکل سروے نے اس کی شدت 5.6 بتائی ہے۔
بھارت کے نیشنل سیسمولوجیکل سینٹر نے کہا کہ یہ 6.4 شدت کا زلزلہ تھا، جو زمین کی سطح سے تقریباً 10 کلومیٹر نیچے شروع ہوا۔ ایسے زلزلے زیادہ تباہ کن ہوتے ہیں۔
علاقے سے آفٹر شاکس کی بھی اطلاع ملی ہے۔
نیپال میں زلزلے نے بڑے پیمانے پر تباہی مچائی، کئی عمارتیں منہدم ہوگئیں۔ حکام نے کہا کہ ممکنہ طور پر ہلاکتوں میں اضافہ ہو سکتا ہے کیوں کہ وہ جاجرکوٹ میں زلزلے کے مرکز کے قریب رہنے والوں سے رابطہ نہیں کر سکے ہیں، ایک پہاڑی ضلع جس کی آبادی 1.9 لاکھ ہے اور دور دراز پہاڑیوں میں بکھرے دیہات ہیں۔
خبر رساں ادارے روئٹرز نے نامعلوم حکام کے حوالے سے بتایا کہ جاجرکوٹ میں 99 افراد اور پڑوسی ضلع رخم مغربی میں 38 افراد ہلاک ہوئے۔ زلزلے کا مرکز رامیندا گاؤں میں تھا۔
جاجرکوٹ کے ضلعی اہلکار سریش سنار نے رائٹرز کو بتایا کہ کم از کم 20 افراد کو ہسپتال لے جایا گیا ہے۔ انھوں نے کہا ’’ہم تفصیلات جمع کر رہے ہیں لیکن سردی اور رات کی وجہ سے دور دراز علاقوں سے معلومات حاصل کرنا مشکل ہے۔‘‘
وہیں مٹی کے تودے گرنے سے ریسکیو آپریشن میں رکاوٹیں آ رہی ہیں جس کی وجہ سے کئی سڑکیں بند ہو گئی ہیں اور کارکنوں کے لیے متاثرہ علاقوں تک پہنچنا مشکل ہو گیا ہے۔ ہیلی کاپٹروں اور چھوٹے طیاروں کو اس کوشش میں شامل ہونے کے لیے تیار رہنے کو کہا گیا ہے۔
جاجرکوٹ کے ضلعی اہلکار ہریش چندر شرما نے رائٹرز کو بتایا ’’زخمیوں کی تعداد سینکڑوں میں ہو سکتی ہے اور اموات میں بھی اضافہ ہو سکتا ہے۔ کئی مکانات منہدم ہو گئے ہیں، بہت سے مکانات میں دراڑیں پڑ گئی ہیں۔ ہزاروں مکینوں نے پوری رات ٹھنڈے، کھلے میدانوں میں گزاری کیونکہ آفٹر شاکس آنے کے بعد وہ ٹوٹے پھوٹے گھروں میں جانے سے بہت خوفزدہ تھے۔‘‘
وہیں نیپال کے وزیر اعظم پشپا کمل دہل نے جانی نقصان اور بنیادی ڈھانچے کو ہونے والے شدید نقصان پر تعزیت کا اظہار کیا۔ انھوں نے کہا کہ انہوں نے تینوں سیکورٹی ایجنسیوں کو امدادی کارروائیوں کے لیے متحرک کر دیا ہے۔
ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ انھیں زلزلے سے ہونے والے جانی اور مالی نقصان پر ’’گہرا دکھ‘‘ ہوا ہے۔ انھوں نے ٹویٹ کیا ’’ہندوستان نیپال کے لوگوں کے ساتھ یکجہتی کے ساتھ کھڑا ہے اور ہر ممکن مدد کے لیے تیار ہے۔‘‘
نیپال میں ایک ماہ سے بھی کم عرصے میں یہ دوسرا زلزلہ ہے۔ تاہم اس سے قبل آنے والے زلزلے میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی تھی۔
اس سے قبل نیپال میں 2015 میں دو بڑے زلزلوں کے نتیجے میں تقریباً 9,000 افراد ہلاک ہوئے تھے یہاں تک کہ پورے کے پورے شہر، پرانے مندر اور دیگر تاریخی مقامات ملبے کا ڈھیر بن گئے تھے اور دس لاکھ گھر تباہ ہو گئے تھے۔