تمل ناڈو میں بی جے پی کے آئی ٹی سیل کے 13 ارکان نے استعفیٰ دیا
نئی دہلی، مارچ 9: تمل ناڈو میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے انفارمیشن اینڈ ٹیکنالوجی ونگ کی تمل ناڈو یونٹ کے تیرہ ارکان نے بدھ کو پارٹی چھوڑ دی۔ ان کے آل انڈیا انا دراوڑ منیترا کزگم میں شامل ہونے کا امکان ہے۔
یہ سبھی چنئی ویسٹ میں بی جے پی کی اکائی کا حصہ تھے۔
استعفیٰ دینے والوں میں بی جے پی آئی ٹی ونگ کے ضلعی صدر انبراسن، 10 ضلع سکریٹری اور دو ضلعی ڈپٹی سکریٹری شامل ہیں۔
انبراسن نے ایک بیان میں کہا ’’میں نے برسوں بی جے پی کے لیے کام کیا۔ لوگ جانتے ہیں کہ میں نے کبھی کسی عہدے کی توقع نہیں کی۔ گذشتہ کچھ دنوں سے پارٹی میں غیر معمولی صورت حال کو دیکھتے ہوئے میں نے پارٹی سے استعفیٰ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔‘‘
اے آئی اے ڈی ایم کے مرکز میں حکمراں بی جے پی کی زیرقیادت قومی جمہوری اتحاد کا اتحادی ہے۔
دی نیو انڈین ایکسپریس کے مطابق یہ استعفیٰ بی جے پی کے آئی ٹی ونگ کے سربراہ سی ٹی آر نرمل کمار کے پارٹی چھوڑ کر اے آئی اے ڈی ایم کے میں شامل ہونے کے دو دن بعد آیا ہے۔ انھوں نے ریاست میں بی جے پی کی قیادت پر اپنے کیڈرس کے مفادات کے خلاف کام کرنے کا الزام لگایا تھا۔
ان کے استعفیٰ کے بعد زعفرانی پارٹی کے چار دیگر عہدیداروں نے بھی پیر کو AIADMK میں شمولیت اختیار کی۔
دریں اثنا تمل ناڈو بی جے پی کے صدر اناملائی نے اے آئی اے ڈی ایم کے پر اپنے کارکنوں کا پھنسانے کا الزام لگایا ہے۔