یوپی کے ضلع بدایوں میں 50 سالہ خاتون کا اجتماعی زیادتی کے بعد قتل، ایک مندر کے پجاری سمیت تین افراد کے خلاف مقدمہ درج
بدایوں (اترپردیش)، جنوری 6: انڈین ایکسپریس کی خبر کے مطابق پولیس نے آج بتایا کہ اترپردیش کے ضلع بدایوں میں ایک پجاری اور دو دیگر افراد نے مبینہ طور پر ایک 50 سالہ خاتون کو اجتماعی عصمت دری کا نشانہ بنایا اور اسے بے دردی سے قتل کردیا۔
اس خاتون پر حملہ اتوار کے روز اس وقت ہوا، جب وہ مندر گئی تھی۔
پولیس نے مزید بتایا کہ تینوں ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے اور ان میں سے دو کو منگل کے دن گرفتار کرلیا گیا ہے۔
سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) سنکلپ شرما نے کہا کہ ’’پوسٹ مارٹم رپورٹ سے عصمت دری کی تصدیق ہوتی ہے اور اس کے نجی حصوں میں بھی چوٹیں آئی ہیں اور ٹانگ میں فریکچر ہے۔‘‘
انھوں نے مزید کہا کہ اگھیتی پولیس اسٹیشن کے اسٹیشن ہاؤس آفیسر کو معاملے میں نرمی کے الزام میں معطل کردیا گیا ہے۔
ایس ایس پی نے بتایا ’’اتوار کے روز ایک 50 سالہ خاتون، جو ایک مندر میں گئی تھی، پراسرار حالات میں مردہ پائی گئی۔ اس خاتون کے کنبہ کے افراد نے اس مندر کے مہنت اور اس کے ساتھیوں پر عصمت دری اور قتل کا الزام عائد کیا ہے۔ اسی کی بنا پر ملزموں میں سے دو کو منگل کی رات گرفتار کیا گیا تھا، جب کہ کلیدی ملزم اور مندر کا مہنت ابھی تک مفرور ہے۔‘‘
ایس ایس پی نے بتایا کہ ملزم پجاری کی گرفتاری کے لیے چار ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔
معاملہ سامنے آنے کے بعد متعدد سیاسی پارٹیوں اور خواتین کمیشن نے پولیس کی لاپرواہی کے لیے اترپردیش حکومت پر سخت تنقید کی ہے اور واقعے کو ’’انسانیت کے لیے شرمندگی‘‘ قرار دیا۔