یوپی میں قانون کا ایک طالب علم مودی اور آدتیہ ناتھ کے خلاف فیس بک پوسٹ کے لیے گرفتار
اترپردیش، جنوری 19: اترپردیش پولیس نے گورکھپور میں قانون کے ایک 24 سالہ طالب علم کو وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کے خلاف ایک جارحانہ پوسٹ اپلوڈ کرنے کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔
ارون یادو نامی طالب علم پر دفعہ 153-A (مذہب، نسل، جائے پیدائش، رہائش، زبان وغیرہ کی بنیاد پر مختلف گروہوں کے مابین دشمنی کو فروغ دینا) اور دفعہ 469 (کسی کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کے لیے جعل سازی) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ دی انڈین ایکسپریس کے مطابق پولیس نے ان کے خلاف انفارمیشن ٹکنالوجی ایکٹ کا بھی مطالبہ کیا ہے۔
یہ گرفتاری اس وقت سامنے آئی ہے جب ویڈیو میں مودی اور آدتیہ ناتھ کے چہروں کی مبینہ ترمیم شدہ تصویر شامل کرنے کے بعد یادو نے اسے فیس بک پر اپلوڈ کیا تھا۔ اسے گورکھپور کی مقامی عدالت میں پیش کیا گیا اور اتوار کو اسے عدالتی تحویل میں بھیج دیا گیا۔
گرفتاری کے بعد گورکھپور یونی ورسٹی نے بھی یادو کو معطل کردیا ہے۔
یونی ورسٹی کے ایک عہدیدار نے انڈین ایکسپریس کو بتایا کہ ’’یونیورسٹی نے ارون یادو کے کیمپس میں داخلے پر پابندی عائد کردی ہے اور اس معاملے کی تحقیقات کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے۔ کمیٹی نے ارون سے رابطہ کرنے کی کوشش کی اور اس کے موبائل پر فون کیا لیکن وہ بند پایا گیا۔‘‘
پولیس نے بتایا کہ یادو کو چوری چوڑا کے علاقے میں اس کے گاؤں سے گرفتار کیا گیا۔