ہند-چین تصادم: ایل اے سی کے پاس جھڑپ میں بیس ہندوستانی فوجی ہلاک
نئی دہلی، جون 17: ہندوستانی فوج نے منگل کے روز کہا ہے کہ پیر کو لائن آف ایکچوول کنٹرول کے پاس چینی فوجیوں کے ساتھ ’’پُرتشدد تصادم‘‘ کے دوران کم از کم 20 فوجی ہلاک ہوگئے۔ اس سے قبل کی اطلاعات میں کہا گیا تھا کہ ایک کرنل سمیت تین فوجی ہلاک ہوگئے ہیں۔
ہندوستانی فوج کے ایک بیان میں کہا گیا ہے ’’ہندوستانی اور چینی فوجی گلوان کے علاقے میں وہاں پھر متصادم ہو گئے، جہاں پہلے 15/16 جون 2020 کی رات تصادم ہوا تھا۔‘‘
آرمی نے مزید کہا کہ وہ ہندوستان کی علاقائی سالمیت اور خودمختاری کے تحفظ کے لیے پُرعزم ہے۔
اے این آئی نے بتایا کہ اس جھڑپ میں کم از کم 43 چینی فوجی بھی یا تو ہلاک یا زخمی ہوئے ہیں۔
ہلاک ہونے والے ہندوستانی فوجیوں میں سے تین کی شناخت کرنل بی سنتوش بابو، حویلدار پلانی اور سیپوئی اوجھا کے نام سے ہوئی ہے۔ قریب 45 سالوں میں چین کی سرحد کے ساتھ جانی نقصان کا سبب بننے والا یہ پہلا واقعہ ہے۔ اس سے قبل 1975 میں اروناچل پردیش کے تلنگ لا میں گھات کی زد میں آ کر چار ہندوستانی فوجی اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔
وہیں چین نے ہندوستان پر دو بار سرحد عبور کرنے اور اس کی فوجوں پر حملہ کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ چین کی وزارت خارجہ نے ہندوستان سے یک طرفہ اقدامات نہ کرنے کو کہا۔ پیپلز لبریشن آرمی ویسٹرن تھیٹر کمانڈ نے دعوی کیا ہے کہ ہندوستانی فوجیوں نے ایک بار پھر لائن آف ایکچوول کنٹرول (ایل اے سی) کو عبور کرتے ہوئے ’’وعدے توڑ دیے‘‘ اور جان بوجھ کر ’’اشتعال انگیز حملے‘‘ شروع کردیے۔