ہندو دیوتا رام نیپال میں پیدا ہوئے، ہندوستان میں نہیں: وزیر اعظم، نیپال
نئی دہلی، جولائی 14: نیپال کے وزیر اعظم کھڑگا پرساد شرما اولی نے پیر کے روز دعوی کیا کہ ہندو دیوتا رام کی پیدائش ان کے ملک نیپال میں ہوئی ہے، ہندوستان میں نہیں۔ اور یہ کہ ایودھیا در حقیقت کاٹھمنڈو کے قریب ایک چھوٹا گاؤں ہے۔
انھوں نے ہندوستان پر ’’ثقافتی جبر اور تجاوزات‘‘ کا بھی الزام لگایا۔
اولی نے اپنی رہائش گاہ میں ہونے والے ایک ثقافتی پروگرام میں کہا ’’ہمیں اب بھی یقین ہے کہ ہم نے سیتا کو شہزادہ رام کو دیا تھا، لیکن شہزارہ رام بھی ہم نے ہی ایودھیا سے دیا، ہندوستان نے نہیں۔ ایودھیا ایک گاؤں ہے جو بیر گنج (نیپال کا ایک ضلع) سے کچھ مغرب میں واقع ہے۔ ہم پر ثقافتی طور پر ظلم کیا گیا ہے۔ حقائق پر تجاوزات کی گئی ہیں۔‘‘
وہی ہندوستان میں ایودھیا، جو کہ لکھنؤ سے 135 کلومیٹر دور اتر پردیش کا ساڑھے چار لاکھ افراد پر مشتمل ایک شہر ہے، روایتی طور پر رام کی جائے پیدائش مانا جاتا ہے۔ سپریم کورٹ نے گذشتہ سال ستمبر میں ایودھیا کے ایک ایسے مقام پر رام مندر بنانے کے لیے ٹرسٹ قائم کرنے کی اجازت دی تھی، جہاں ایک وقت بابری مسجد کھڑی تھی۔
لیکن اولی نے دعوی کیا کہ اتر پردیش میں ایودھیا در حقیقت بعد میں ہندوستانی انتظامیہ کی ذہنی تخلیق ہے۔ انڈیا ٹوڈے کے مطابق اولی نے کہا ’’بھگوان رام کی بادشاہی اترپردیش میں نہیں بلکہ نیپال میں، بالمیکی آشرم کے قریب تھی۔‘‘
دریں اثنا بھارتیہ جنتا پارٹی نے اولی کے دعوؤں کو مسترد کردیا۔
بی جے پی کے ترجمان نے کہا کہ جھوٹے دعوے ہیں اور کسی کو بھی خواہ وہ نیپال کے وزیر اعظم ہوں، ہمارے اعتقاد سے کھیلنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔