ہندوستان کا نیا شہریت قانون بنیادی طور پر تعصب آمیز: اقوام متحدہ

نئی دہلی: اقوام متحدہ کی ہیومن رائٹس باڈی نے ہندوستان کےنئے شہریت قانون پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ ’’بنیادی طور پر تعصب آمیز ہے۔‘‘ یو این ہیومن رائٹس چیف  مشیل باچیلٹ کے ترجمان جیریمی لارینس نے جنیوا میں کہا ’’ہم ہندوستان کے نئے شہریت (ترمیمی) قانون 2019 کو لےکر فکرمند ہیں جس کی فطرت ہی بنیادی طور پر تعصب آمیز ہے۔‘‘

لارینس نے کہا ’’ہم امید کرتے ہیں کہ ہندوستان کا سپریم کورٹ اس نئے قانون کا تجزیہ کرے‌گا اور امید کرتے ہیں کہ ہندوستان قانون کی عالمی انسانی حقوق سے متعلق  ذمہ داریوں کے ساتھ موافقت پر احتیاط سے غور کرے‌گا۔‘‘

(ایجنسیاں)