ہندوستانی فوج کے خلاف مبینہ ٹویٹ ،شہلا رشید کو بڑی راحت حاصل
نئی دہلی ہندوستانی فوج کے خلاف مبینہ ٹویٹ کرنے کے معاملہ میں عدالت نے دہلی پولیس کو شہلا رشید کو گرفتار کرنے کی صورت میں 10 دن پہلے گرفتاری نوٹس جاری کرنے کی ہدایت دی ہے۔جواہر لال نہرو یونیورسٹی کی سابق طالبہ اور لیڈر شہلا رشید کو دہلی کی ایک عدالت نے جمعہ کو بڑی راحت دی۔ ہندوستانی فوج کے خلاف مبینہ ٹویٹ کرنے کے معاملہ میں عدالت نے دہلی پولیس کو شہلا رشید کو گرفتار کرنے کی صورت میں 10 دن پہلے گرفتاری نوٹس جاری کرنے کی ہدایت دی ہے۔ عدالت نے جے این یو طلبہ یونین کی سابق نائب صدر شہلا رشید کی پیشگی ضمانت کی عرضی پر سماعت کے دوران یہ ہدایت دی۔بتادیں کہ اسی سال چھ ستمبر کو شہلا رشید کے خلاف دہلی پولیس کی اسپیشل سیل نے غداری کے ساتھ دیگر دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کی تھی۔ شہلا پر جموں و کشمیر کے حالات کے سلسلہ میں ہندوستانی فوج کے خلاف جھوٹی خبریں پھیلانے کا الزام ہے۔ شہلا نے ہندوستانی فوج پر رات میں کشمیر کے لوگوں کے گھروں میں داخل ہونے ، غیر قانونی طور پر لڑکوں کو اٹھانے ، گھروں میں چھان بین کرنے ، چاول میں تیل ملانے اور شوپیاں میں کشمیری لڑکوں کو یرغمال بناکر خوف زدہ کرنے کے الزامات عائد کئے تھے۔ خیال رہے کہ سات ماہ پہلے جموں و کشمیر میں سرگرم سیاست میں قدم رکھنے والی شہلا رشید نے حال ہی میں اس کو چھوڑنے کو اعلان کیا تھا۔ انہوں نے سیاست چھوڑنے کے اعلان کے ساتھ ہی کہا تھا کہ وہ کشمیر میں لوگوں کے ساتھ اس طرح کے سلوک کے بعد سیاست نہیں کرسکتی ہیں۔ شہلا نے اسی سال مارچ میں آئی اے ایس کی ملازمت چھوڑ کر سیاست میں قدم رکھنے والے شاہ فیصل کے ساتھ جموں اینڈ کشمیر پیپلز موومنٹ میں شمولیت اختیار کی تھی۔