کچھ لوگوں کے اقدامات کی وجہ سے پوری برادری کو غلط قرار دینا درست نہیں: موہن بھاگوت
نئی دہلی، اپریل 27: آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت نے کوویڈ 19 کے پھیلاؤ کو لے کر ہو رہی فرقہ واریت کے درمیان اتوار کو کہا کہ یہ صحیح نہیں ہے کہ کچھ لوگوں کی غلطی کی وجہ سے ایک پوری برادری کو غلط ٹھہرایا جائے اور ان سے دوری بنائی جائے۔
فیس بک پر براہ راست براہ راست نشر ہونے والے ایک خاص ’’بودھک‘‘ گفتگو میں بھاگوت نے کہا کہ حکومتی اہلکاروں پر حملہ کرنے اور بد سلوکی کرنے والے لوگوں کے ایک حصے کے کی ’’اشتعال انگیز حرکتوں‘‘ سے قطع نظر کورونا وائرس کے بحران کے دوران ضرورت مندوں کی ’’بھائی چارے‘‘ کے جذبات کے تحت مدد کرنی چاہیے۔
بھاگوت نے کہا ’’کچھ لوگ ہمیشہ ایسے ہی رہیں گے… کچھ لوگوں نے قرنطینہ کے خوف سے ایسا کیا ہوگا، کچھ نے یہ سوچ کر غصے سے کام لیا ہو گا کہ لاک ڈاؤن کے قواعد کا مقصد ان کو نشانہ بنانا ہے۔ لیکن اس کا اطلاق پوری برادری پر کرنا اور اس سے دوری رکھنا درست نہیں ہے۔ آپ کو خیر سگالی کے ساتھ سب کی مدد کرنی ہوگی کیوں کہ تمام 130 کروڑ لوگ آپ کے ہیں۔‘‘
بھاگوت نے مزید کہا ’’جو لوگ اشتعال انگیز حرکتوں کا سہارا لیتے ہیں وہ غصہ پیدا کرتے ہیں اور یہ غصہ غیر معقول رد عمل پیدا کرتا ہے۔ ہمیں ان کی کارروائیوں کو پوری برادری کے خلاف نہیں رکھنا چاہیے۔ ایسے لوگ ہیں جو ملک کو تقسیم کرنے کے منتظر ہیں۔ اگرچہ ہمیں ایسے لوگوں سے واقف رہنا چاہیے، لیکن ہمیں سب کے خلاف غصہ یا دشمنی نہیں رکھنی چاہیے۔ قائدین برادریوں تک صحیح پیغام پہنچائیں۔‘‘
آر ایس ایس کے سربراہ نے ترقیاتی ترجیحات اور پالیسیوں پر از سر نو غور کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ وبائی مرض کا واضح پیغام سودیشی اور ماحول دوست روایتی دانشمندی کو اپنانا ہے۔