کورونا وائرس: گجرات کے سورت میں تارکین وطن مزدوروں نے لاک ڈاؤن میں خدشے کے پیش نظر اپنے آبائی وطن بھیجنے کی مانگ کرتے ہوئے تشدد کا سہارا لیا
نئی دہلی، اپریل 11: 21 کے لاک ڈاؤن میں توسیع کے خدشات کے مد نظر جمعہ کی رات گجرات کے سورت شہر میں سیکڑوں تارکین وطن مزدور تنخواہوں اور نقل و حمل کے انتظامات کا مطالبہ کرتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے تاکہ وہ اپنے آبائی شہر واپس جائیں۔ سورت، ریاست میں تارکین وطن مزدوروں کا گڑھ ہے اور ان میں سے بیشتر ٹیکسٹائل، بجلی گھر اور تعمیراتی مقامات پر ملازم ہیں۔
سورت پولیس کے ڈپٹی کمشنر راکیش باروت نے بتایا کہ کارکن تشدد پر اتر آئے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ’’کارکنوں نے سڑک بلاک کردی اور پتھراؤ کیا۔ پولیس نے موقع پر پہنچ کر 60 سے 70 افراد کو حراست میں لیا۔ ہمیں پتہ چلا ہے کہ وہ گھر واپس جانے کا مطالبہ کر رہے تھے۔‘‘
Gujarat:Migrant workers in Surat resorted to violence on street allegedly fearing extension of lockdown.”Workers blocked road&pelted stones.Police reached the spot&detained 60-70 people.We’ve come to know that they were demanding to go back home”,said DCP Surat,Rakesh Barot(10.4) pic.twitter.com/q09Z7lsLwR
— ANI (@ANI) April 10, 2020
پولیس نے بتایا کہ مزدوروں نے سبزیوں کے کارٹن بھی نذر آتش کیے اور لسنکا کے علاقے میں سڑک کے کنارے پراپرٹی اور دکانوں میں توڑ پھوڑ کی۔
سورت پولیس کمشنر آر بی برہم بھٹ نے دی انڈین ایکسپریس کو بتایا ’’مزدور کالونیوں میں 31 باورچی خانے چل رہے ہیں اور متعدد غیر سرکاری تنظیمیں بھی کھانا مہیا کررہی ہیں۔ ان کا واحد مطالبہ یہ تھا کہ وہ اپنے گھروں کو واپس جانا چاہتے ہیں۔ ہم نے صورت حال پر قابو پالیا ہے اور پولیس عملہ تعینات کردیا گیا ہے۔ واقعے میں پولیس کی گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔‘‘
بیشتر تارکین وطن مزدوروں کا تعلق اوڈیشہ سے ہے لیکن ریاستی حکومت نے جمعرات کو 30 اپریل تک لاک ڈاؤن میں توسیع کردی ہے۔
پچھلے مہینے پولیس نے 95 تارکین وطن مزدوروں پر سورت میں تشدد اور لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کے لیے مقدمہ درج کیا تھا۔ یہاں تک کہ انھوں نے صورت حال پر قابو پانے اور مزدوروں کے ذریعے پتھراؤ کرنے کے بعد انھیں منتشر کرنے کے لیے 30 آنسو گیس کے گولے فائر کیے تھے۔