کورونا وائرس: لاک ڈاؤن میں 3 مئی تک توسیع، 20 اپریل کے بعد پابندیوں میں نرمی سے متعلق ہوگا فیصلہ

نئی دہلی، اپریل 14: وزیر اعظم نریندر مودی نے آج ملک میں نافذ لاک ڈاؤن میں 3 مئی تک توسیع کا اعلان کیا۔ انھوں نے کہا کہ 3 مئی تک اسی پابندیوں کا مشاہدہ کیا جانا چاہیے جیسا کہ گذشتہ تین ہفتوں کے دوران کیا گیا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ وائرس کے خاتمے میں معاشرتی فاصلہ اور لاک ڈاؤن ملک کے لیے بہت فائدہ مند رہا ہے۔ انھوں نے مزید کہا ’’اگر ہم اسے محض معاشی نقطۂ نظر سے دیکھیں تو یہ ہمیں بہت بھاری پڑا ہے، لیکن اس کا مقابلہ انسانی زندگیوں کی اہمیت سے نہیں کیا جاسکتا ہے۔‘‘

مودی نے کہا کہ مرکز نے یہ جاننے کے لیے کہ ملک میں کوویڈ 19 کے اثرات کو کیسے کم کیا جاسکتا ہے، ریاستی حکومتوں کے ساتھ کئی مرتبہ بات چیت کی۔ مودی نے کہا ’’ان بحثوں میں ایک حل متفقہ رہا ہے- لاک ڈاؤن کو بڑھایا جانا چاہیے۔ اب فیصلہ کیا گیا ہے کہ لاک ڈاؤن کو 3 مئی تک بڑھایا جائے گا۔‘‘

مودی نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے میں ریاستی حکومتوں کے کردار کی بھی تعریف کی۔

وزیر اعظم نے کہا کہ 20 اپریل تک لاک ڈاؤن پر پابندیاں مزید سخت کردی جائیں گی تاکہ ہاٹ سپاٹس کی تعداد میں اضافے کو روکا جاسکے۔ انھوں نے کہا کہ تمام علاقوں کی جانچ کی جائے گی کہ وہ کس حد تک لاک ڈاؤن کو نافذ کرنے میں کامیاب ہیں۔ انھوں نے کہا کہ جن علاقوں میں 20 اپریل تک ہاٹ سپاٹس میں اضافہ نہیں ہوگا، انھیں مخصوص صنعتوں کا کام شروع کرنے کی اجازت ہوگی۔ تاہم اگر لاک ڈاؤن پابندی پر عمل نہیں کیا جاتا تو اس پر مزید پابندی لگانے کی ضرورت ہوگی۔‘‘

اس سے قبل مرکز نے کہا تھا کہ 15 ریاستوں کے 25 اضلاع میں کوویڈ 19 کا پھیلاؤ کم ہو گیا ہے، جہاں پچھلے دو ہفتوں میں کوئی نیا واقعہ پیش نہیں آیا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان دنیا بھر کے دیگر ممالک کے مقابلے میں وبائی مرض کے پھیلاؤ کو روکنے میں کہیں زیادہ کامیاب رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہندوستان نے ایک بھی مقدمہ درج کرنے سے پہلے ہی بیرون ملک آنے والے مسافروں کی اسکریننگ شروع کردی تھی۔ مودی نے کہا کہ جب ہندوستان میں 100 سے بھی کم معاملات کے وقت غیر ملکی مسافروں کو قرنطینہ میں ڈالا جانے لگا تھا اور 550 سے بھی کم کیسوں کے وقت ملک کو بند کردیا۔‘‘

مودی نے کہا ’’اگر ہم دنیا کے سب سے زیادہ دولت مند ممالک میں کورونا وائرس کے اعداد و شمار کو دیکھیں تو ہندوستان بہت بہتر پوزیشن میں ہے۔ ایک مہینہ یا ڈیڑھ مہینہ پہلے یہ ممالک کورونا وائرس کے معاملات کے سلسلے میں ہندوستان کی اسی سطح پر تھے۔ آج وہاں ہندوستان کے مقابلے متاثرین کی تعداد 25 سے 30 گنا زیادہ ہے۔ اگر ہندوستان نے جامع، تیز اور بروقت فیصلے نہ کیے ہوتے تو آج کی صورت حال ناقابل تصور ہوتی۔‘‘

وزیر اعظم نے کہا کہ ملک میں ضروری اشیا کی فراہمی میں کوئی کمی نہیں ہے اور ان کے نقل و حمل کی رکاوٹوں کو جلد حل کیا جارہا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ عالمی تجربہ سے پتہ چلتا ہے کہ 10،000 مقدمات کے ساتھ قریب 1،500 سے 1،600 بستر ضروری ہیں۔ تاہم ہندوستان میں پہلے ہی ایک لاکھ سے زیادہ بستر تیار ہیں۔‘‘

مودی نے لوگوں سے کہا کہ وہ اپنے گھروں میں بزرگ رشتے داروں کی دیکھ بھال کریں، خاص طور پر ان لوگوں کی جو بیمار ہیں۔ انھوں نے لوگوں سے کہا وہ گھر کا بنا ہوا ماسک استعمال کریں۔ مودی نے کہا کہ لوگوں کو حفاظت کے لیے وزارت صحت کی ہدایات پر عمل کرنا چاہیے۔ مودی نے مزید کہا ’’زیادہ سے زیادہ غریب لوگوں کی بھوک مٹانے میں مدد کریں۔‘‘

انہوں نے لوگوں سے یہ بھی اپیل کی کہ وہ اپنے ملازمین کو ملازمت سے برطرف نہ کریں۔

آخر میں وزیر اعظم نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ ان لوگوں کے کاموں کو سراہیں جو کوویڈ19 کا مقابلہ کرنے کے لیے کام پر لگے ہوئے ہیں۔

مرکزی وزارت صحت اور خاندانی بہبود کے مطابق ملک میں اب تک کوویڈ 19 کے 10،363 واقعات رپورٹ ہوئے ہیں جن میں 339 اموات ہو ئی ہیں۔ وہیں 1،035 صحت یاب ہوئے ہیں جب کہ ایک مریض اپنے ملک واپس چلا گیا ہے۔