کورونا وائرس: عالمی ادارۂ صحت نے متنبہ کیا ہے کہ حالات ابھی بد سے بدتر ہوں گے

نئی دہلی، جولائی 14: عالمی ادارۂ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس نے میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مستقبل قریب میں سب کچھ پہلے کی طرح حسب معمول ہوجانے کے آثار نہیں ہیں۔

ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل نے کہا کہ گوکہ بالخصوص یورپ اور ایشیا میں بہت سے ممالک میں اس وبا پر قابو پالیا گیا ہے، تاہم بہت سے ملکوں میں یہ وبا تیزی سے پھیلتی جارہی ہے۔

 انھوں نے تمام ممالک سے اس وبا پر قابو پانے کے لیے جامع لائحہ عمل اپنانے کی اپیل کی اور کسی کا نام لیے بغیر کہا کہ بہت سے سیاسی رہنما اس وبا کے متعلق ایسے بیانات دے رہے ہیں جس کی وجہ سے لوگوں کا اعتماد متزلزل ہورہا ہے۔

ڈبلیو ایچ او کے سربراہ نے جنیوا میں ورچوول پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کے کئی ممالک کورونا سے نمٹنے کے معاملے میں غلط سمت میں جارہے ہیں۔ کورونا وائرس کے نئے کیسز مسلسل بڑھ رہے ہیں اور اس سے ثابت ہوتا ہے کہ جن احتیاطی تدابیر اور اقدامات کی باتیں ہورہی ہیں ان پر عمل نہیں کیا جارہا ہے۔

انھوں نے مزید کہا کہ ’’دنیا بھر کی کئی حکومتیں اس سلسلے میں جو قدم اٹھا رہی ہیں، ان سے ایسا نہیں لگتا کہ وہ اس وبا کو سنجیدگی سے لے رہی ہیں۔“

پریس کانفرنس میں موجود ڈبلیو ایچ او کی ایمرجنسی سروسز کے سربراہ مائیک ریان نے شہریوں سے بھی اس وبا کی سنگینی کو سمجھنے اور گائیڈ لائنس پر عمل کرنے کی اپیل کی۔

انھوں نے مزید کہا کہ ’’ہمیں یہ سیکھنا ہوگا کہ اس وائرس کے ساتھ کیسے زندگی گزاری جا سکتی ہے۔ یہ امید کرنا کہ وائرس کو ختم کیا جاسکتا ہے یا کچھ ماہ میں اس کی مؤثر ویکسین تیار ہوجائے گی، درست نہیں ہے۔“