کورونا وائرس: جموں و کشمیر انتظامیہ نے پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت قید 16 افراد اور پانچ مجرموں کو رہا کیا
سرینگر، اپریل 14: جموں و کشمیر انتظامیہ نے پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت زیر حراست 16 افراد اور پانچ مجرموں کو پیر کے روز سرینگر سنٹرل جیل سے رہا کیا۔
یہ اقدام ریاست کی جیلوں کے اندر کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کی ایک کوشش کے طور پر کیا گیا ہے۔ مرکزی وزارت صحت و خاندانی بہبود کے مطابق جموں و کشمیر میں کوویڈ 19 کے اب تک 270 واقعات سامنے آئے ہیں، جن میں چار اموات بھی شامل ہیں۔ ملک بھر میں کوویڈ 19 کے 10،363 واقعات ہوئے ہیں، جن میں 339 اموات ہوئی ہیں، 1،035 صحت یاب ہوئے ہیں اور ایک مریض اپنے ملک واپس چلا گیا ہے۔
جموں وکشمیر کے محکمۂ داخلہ کے عہدیداروں نے بتایا کہ ہم نے 16 افراد کی نظربندی کے احکامات کو کالعدم قرار دیتے ہوئے ان کی فوری رہائی کا حکم دیا ہے۔ اعلی اختیاراتی کمیٹی کے ذریعہ ان کے معاملات کی جانچ پڑتال کے بعد انھیں پیرول پر رہا کردیا گیا۔
عہدیداروں نے بتایا کہ سرینگر سنٹرل جیل میں 110 افراد پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت نظربند ہیں۔ ان میں سے 16 کی رہائی کے بعد اب بھی 94 افراد قید ہیں۔ پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت کسی بھی شخص کو بغیر کسی مقدمے کے تین سے چھ سال تک حراست میں رکھا جاسکتا ہے۔
جموں و کشمیر انتظامیہ نے اعلی سیاسی رہنماؤں سمیت متعدد افراد کے خلاف یہ قانون منظور کیا تھا، جب مرکز نے ہندوستانی آئین کی دفعہ 370 کے تحت گذشتہ سال 5 اگست کو سابقہ ریاست کی خصوصی حیثیت کو منسوخ کردیا اور اسے دو مرکزی خطوں میں تقسیم کر دیا۔
مارچ میں سابق وزرائے اعلیٰ عمر عبداللہ اور فاروق عبد اللہ کو اس ایکٹ کے تحت نظربندی سے رہا کیا گیا تھا۔ تاہم ایک اور سابق وزیر اعلی محبوبہ مفتی ابھی بھی زیر حراست ہیں۔