کل دہلی میں انتخابات کے مد نظر جامعہ اور شاہین باغ میں سخت حفاظتی انتظامات
نئی دہلی، فروری 7: ہفتہ کو ہونے والے دہلی اسمبلی انتخابات سے قبل قومی دارالحکومت میں جامعہ ملیہ اسلامیہ اور شاہین باغ میں سی اے اے مخالف احتجاج کے بڑے مراکز پر حفاظتی انتظامات سخت کردیے گئے ہیں۔ اوکھلا (جامعہ نگر اور سلیم پور سمیت) میں دو سو پولنگ بوتھ کو ‘خطرناک’ اور 90 کو ‘کمزور’ کے طور پر درجہ بند کیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق شاہین باغ اور جامعہ نگر میں 2019 کے لوک سبھا انتخابات کے مقابلے میں سیکیورٹی اہلکاروں کی تعیناتی میں چار گنا اضافہ دیکھا جائے گا۔ انتخابی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ 60،000 سیکیورٹی اہلکار، جن میں 38،400 پولیس اہلکار، 19،000 ہوم گارڈز اور سنٹرل آرمڈ پولیس فورس (سی اے پی ایف) شامل ہوں گے۔ اس کے علاوہ پولنگ ڈے نگرانی کے لیے پولیس ڈرون اور سوشل میڈیا مانیٹرنگ استعمال کرے گی۔
ایک اہلکار نے کہا ’’نوئیڈا، غازی آباد، فرید آباد اور گروگرام سے شہر میں کل 153 آنے جانےکے راستے ہیں جن پر سخت حفاظتی انتظامات کیےگئے ہیں۔ کسی بھی مشتبہ شخص کی نقل و حرکت پر نگاہ رکھنے کے لیے ہم نے حفاظتی اہلکاروں کو راستوں پر تعینات کیا ہے۔‘‘
واضح رہے کہ جامعہ نگر کے علاقے میں گذشتہ ہفتے کے دوران فائرنگ کے کم سے کم تین واقعات پیش آئے ہیں۔
ایک سینئر افسر نے بتایا کہ انھوں نے مظاہرین کی حفاظت کے لیے شاہین باغ کے داخلی مقامات پر ڈور فریم میٹل ڈیٹیکٹر لگائے ہیں۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ جامعہ ملیہ اسلامیہ کے باہر دونوں کیری ویز پر بھی بیریکیڈس لگائے گئے ہیں۔
دریں اثنا جامعہ کوآرڈینیشن کمیٹی (جے سی سی)، جو جامعہ ملیہ اسلامیہ کے باہر مظاہروں کا اہتمام کرتی ہے، نے انتخابات کے باآسانی انعقاد کے لیے سڑک خالی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ کمیٹی نے کہا "ضابطۂ اخلاق کا احترام کرتے ہوئے ہم نے اپنا احتجاج یونی ورسٹی کے گیٹ نمبر 4 پر منتقل کرنے کا فیصلہ کیا ہے، بغیر سڑک جام کیے اور ٹریفک کی نقل و حرکت کو پریشان کیے بغیر، اگرچہ ہم کوئی سیاسی جماعت نہیں ہیں۔ یہ صرف 7 اور 8 فروری کے لیے ہے اور 9 فروری سے گیٹ نمبر 7 پر ہی احتجاج جاری رہے گا۔‘‘