کسان آج مہاتما گاندھی کے یوم وفات پر بَرت رکھ کر ’’سدبھاونا دِوس‘‘ منائیں گے
نئی دہلی، جنوری 30: مرکز کے نئے زرعی قوانین کے خلاف پچھلے دو ماہ سے احتجاج کرنے والے کسان گروپ آج مہاتما گاندھی کی 73 ویں برسی کے موقع پر ’’سدبھاونا دیوس‘‘ منائیں گے اور ایک دن کا بَرت رکھیں گے۔ یہ اعلان گذشتہ ایک ہفتہ کے دوران ان کے اور مرکزی حکومت کے مابین تنازعہ اور ان کے احتجاج کے دوران ہونے والے تشدد کے درمیان میں سامنے آیا ہے۔
یہ بَرت ستمبر میں منظور شدہ قوانین کے خلاف کسانوں کے ذریعے اپنے احتجاج کی ’’پرامن‘‘ نوعیت کو از سر نو تازہ کرنے کا اشارہ ہے، جس میں پنجاب، ہریانہ، اتر پردیش اور دیگر ریاستوں کے کسان بھی شامل ہیں۔
کرانتی کاری کسان یونین کے رہنما درشن پال نے گذشتہ روز پی ٹی آئی کو بتایا ’’ہم گذشتہ کل پرامن تھے اور کل بھی پرامن ہوں گے۔ ہم اس ملک کے لوگوں کو اس پرامن احتجاج میں ہمارے ساتھ شامل ہونے کی دعوت دیتے ہیں۔‘‘
معلوم ہو کہ کسانوں کا احتجاج یوم جمہوریہ کے موقع پر ہوئے تشدد کے بعد کئی مشکلات کا شکار ہے۔ کسانوں کا دعوی ہے کہ حکومت پورے احتجاج کو غلط انداز میں پیش کرنے اور اس کو بالآخر توڑنے کی کوشش کر رہی ہے۔
جمعہ کے روز سنگھو میں دہلی-ہریانہ بارڈر پوائنٹ پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے رہنماؤں نے مرکز میں برسراقتدار بی جے پی پر تنقید کرتے ہوئے الزام لگایا کہ اس نے ’’پرامن‘‘ احتجاج کو ’’تباہ‘‘ کرنے کی کوشش کی ہے۔
سنیکت کسان مورچہ کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’گذشتہ تین روز سے حکومت نے جس طرح سے غازی پور بارڈر اور سنگھو بارڈر پر ماحول خراب کرنے کی ناکام کوشش کی ہے اس سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ پولیس اور بی جے پی-آر ایس ایس اس تحریک کو تباہ کرنے کی سازش کر رہے ہیں۔ اسی طرح کی ناکام کوششیں ٹکری بارڈر پر بھی کی گئیں۔‘‘
آج کسانوں کا یہ بَرت صبح 9 بجے سے شام 5 بجے تک جاری رہے گا اور انھوں نے ملک کے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ بھی اس میں شامل ہوں۔