کسان احتجاج: ہریانہ کے 17 اضلاع میں آج شام 5 بجے تک موبائل انٹرنیٹ، ایس ایم ایس خدمات معطل
ہریانہ، جنوری 30: پی ٹی آئی کے مطابق ہریانہ حکومت نے کسانوں کے احتجاج کے مختلف مقامات پر یوم جمہوریہ ٹریکٹر ریلی میں تشدد کے بعد ہونے والے تناؤ کے پیش نظر 14 اضلاع میں آج شام 5 بجے تک موبائل انٹرنیٹ اور میسجز کی خدمات معطل کردی ہیں۔ حکومت نے بعد میں مزید تین دیگر اضلاع میں انٹرنیٹ کی معطلی میں توسیع کردی۔
امبالا، یمنا نگر، کروکشیتر، کرنال، کیتھل، پانی پت، حصار، جند، روہتک، بھیوانی، چرخی دادری، فتح آباد ریوری اور سرسہ وہ اضلاع ہیں جہاں جمعہ کے روز انٹرنیٹ کو معطل کردیا گیا تھا۔ حکومت نے کہا کہ یہ فیصلہ ’’امن اور عوامی نظم و ضبط کو برقرار رکھنے کے لیے کیا گیا ہے۔‘‘
اس سے قبل منگل کو ہی سونی پت، جھاجر اور پلول اضلاع میں انٹرنیٹ کو معطل کردیا گیا تھا۔ ہفتہ کی شام تک ان مقامات پر پابندیاں بھی نافذ رہیں گی۔ ریاست کے 22 اضلاع میں سے 17 اضلاع میں صرف صوتی فون کالز کی اجازت ہوگی۔
ہریانہ کے ایڈیشنل چیف سکریٹری (ہوم) راجیو اروڑا نے ایک حکم میں کہا کہ کسانوں کے احتجاج کے بارے میں سوشل میڈیا پر غلط معلومات ریاست کے متعدد اضلاع میں پھیلی ہوئی ہیں۔ انھوں نے کہا ’’مظاہرین، مشتعل افراد، شرپسند عناصر اور سماج دشمن عناصر کے ذریعہ ریاست کے کچھ اضلاع میں امن و امان کی خرابی اور عوامی امن و سکون کو خراب کرنے کا امکان موجود ہے۔‘‘
حکومتی حکم نے مزید کہا گیا ہے کہ ’’اشتعال انگیز مواد اور جھوٹی افواہوں کے پھیلاؤ کے ذریعہ انٹرنیٹ خدمات کے غلط استعمال سے عوامی اثاثوں اور سہولیات کو نقصان پہنچانے اور عوامی امن و امان میں خلل ڈالنے کا واضح امکان ہے۔‘‘
دہلی کی سرحدوں پر کسانوں کے احتجاجی مقامات پر یوم جمہوریہ ٹریکٹر ریلی میں تشدد کے بعد تناؤ کا ماحول بنا ہوا ہے۔
کسانوں کے مظاہرے کے مرکز سنگھو بارڈر پر جمعہ کے روز قریب 200 افراد کے ایک گروپ نے مظاہرین پر پتھراؤ کیا اور ان کے خیموں کو توڑ دیا تھا جس کے بعد ماحول اور کشیدہ ہوگیا ہے۔