کسان احتجاج: ہریانہ کے سات اضلاع میں آج شام 5 بجے تک موبائل انٹرنیٹ خدمات پر پابندی میں توسیع
ہریانہ، فروری 2: پی ٹی آئی کے مطابق ہریانہ نے پیر کی شام ریاست کے سات اضلاع میں موبائل انٹرنیٹ اور ایس ایم ایس خدمات پر پابندی میں 2 فروری کی شام 5 بجے تک توسیع کردی۔ حکومت نے کہا کہ یہ کسانوں کے زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کے مدنظر ’’کسی بھی امن و امان کی خرابی کو روکنے‘‘ کے لیے کیا گیا ہے۔
ایک سرکاری حکم میں کہا گیا ہے کہ حکومت نے کیتھل، پانی پت، جند، روہتک، چرخی دادری، سونی پت اور جھاجر میں موبائل نیٹ ورکس پر فراہم کی جانے والی موبائل انٹرنیٹ خدمات، اجتماعی ایس ایم ایس خدمات اور تمام ڈونگل خدمات کی معطلی میں منگل کی شام 5 بجے تک توسیع کردی ہے۔ صوتی کال کرنے پرکوئی پابندی نہیں ہے۔
تاہم موبائل انٹرنیٹ کی معطلی میں امبالا، بھیوانی، سرسا، فتح آباد، کروکشیتر، کرنال اور حصار میں توسیع نہیں کی گئی، جہاں یکم فروری کی شام پانچ بجے تک خدمات بند رکھی گئیں۔
اتوار کے روز حکام نے یمنا نگر، پلوال اور ریوری اضلاع میں عائد انٹرنیٹ خدمات پر عائد پابندی کو بھی 31 جنوری کی شام 5 بجے تک ابتدائی طور پر معطل کرنے کے بعد ختم کردیا تھا۔
کسانوں کی ٹریکٹر ریلی کے دوران ہوئی جھڑپوں کے بعد ہریانہ کی حکومت نے 26 جنوری کو سونی پت، جھاجر اور پلووال اضلاع میں موبائل انٹرنیٹ خدمات معطل کرنے کا حکم دیا تھا۔ 30 جنوری کو اس نے انٹرنیٹ خدمات کی معطلی کو 17 اضلاع تک بڑھا دیا تھا۔
دریں اثنا مرکزی حکومت نے بھی دہلی کی تین سرحدوں سنگھو، ٹکری اور غازی پور میں بھی انٹرنیٹ خدمات بند کردی ہیں، جہاں دو ماہ سے زیادہ عرصے سے کسان زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔