کسانوں کے مشترکہ فورم نے مرکز کو خط لکھ کر نئے زرعی قوانین میں ترمیم کرنے کی تجویز کو مسترد کیا، مکمل منسوخی کے مطالبے پر قائم

سونی پت، 16 دسمبر: دی ٹربیون کی خبر کے مطابق کسانوں کے مشترکہ فورم نے آج صبح مرکزی حکومت کو ایک تحریری جواب ارسال کیا ہے، جس میں نئے زرعی قوانین میں ترمیم کرنے کی حکومت کی تجویز کو مسترد کردیا ہے۔

کسان نئے قوانین کی مکمل منسوخی کے اپنے مطالبے پر قائم ہیں۔

کسان قائدین نے 9 دسمبر کو اس پر بحث کے بعد اس تجویز کو مسترد کردیا تھا۔ دہلی کی سرحدوں پر جاری کسانوں کا احتجاج آج 20 ویں دن میں داخل ہوگیا۔

کرانتی کاری کسان یونین کے ریاستی صدر درشن پال نے مرکزی حکومت کو تحریری جواب میں کہا کہ تمام کسان گروپوں نے حکومت کی طرف سے بھیجے گئے تجویز پر تبادلۂ خیال کیا ہے اور اسے متفقہ طور پر مسترد کردیا ہے۔

کسان یونینوں نے بھی حکومت کو لکھے گئے اپنے خط میں کہا ہے کہ کسانوں کی تحریک کی شبیہ کو داغدار نہ بنائیں اور دیگر کسان تنظیموں سے متوازی مذاکرات بند کریں۔

معلوم ہو کہ مرکزی حکومت کے ساتھ پانچ دور کے بےنتیجہ مذاکرات کے بعد مرکزی حکومت نے کسانوں کے مشترکہ فورم کو تینوں قوانین میں ترمیم کے ساتھ ایک تجویز 9 دسمبر کو بھیجی تھی۔ کسان قائدین نے اسی دن حکومت کی تجویز کو مسترد کردیا تھا لیکن حکومت کو تحریری طور پر جواب نہیں بھیجا تھا۔

حکومت نے کہا تھا کہ کسان تنظیموں نے اس تجویز کا تحریری جواب نہیں دیا۔ لہذا آج کسانوں نے اپنا تحریر جواب حکومت کو ارسال کردیا ہے۔

حکومت فارم قوانین میں ترمیم کرنے کے لیے تیار ہے لیکن کسان رہنماؤں نے کہا ہے کہ وہ نئے زرعی قوانین کی منسوخی سے کم کسی بھی چیز کو قبول نہیں کریں گے۔