کسانوں کا احتجاج: سنگھو بارڈر پر سیکیورٹی بڑھائی گئی، ٹکری بارڈر پر بھی جاری ہے کسانوں کا احتجاج
نئی دہلی، 29 نومبر: اے این آئی کی خبر کے مطابق آج بھی کسانوں نے اپنا احتجاج جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، جس کے بعد سنگھو بارڈر پر سیکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔ توقع کی جارہی ہے کہ احتجاج کرنے والی کچھ تنظیمیں اگلی حکمت عملی پر تبادلۂ خیال کرنے کے لیے صبح 11 بجے ایک اجلاس کریں گی۔
واضح رہے کہ کسان مرکزی حکومت کے ذریعے لائے گئے تین نئے زرعی قوانین کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ نئے قوانین ایم ایس پی کو ختم کردیں گے اور انھیں کارپوریٹ اداروں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیں گے۔ یہ احتجاج 25 نومبر کو شروع ہوا تھا، جس میں زیادہ تر پنجاب اور ہریانہ کے کسانوں کی شرکت ہے۔
Security personnel stay put at Singhu border (Delhi-Haryana border) as farmers’ protest continues.
Farmers at the border decided yesterday that they’ll continue their protest here & won’t go anywhere else. It was also decided that they’ll meet at 11 am daily to discuss strategy. pic.twitter.com/N7oVTXKVee
— ANI (@ANI) November 29, 2020
دریں اثنا مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے ہفتے کے روز کہا کہ حکومت کسانوں سے بات کرنے کے لیے تیار ہے۔
پولیس کی جانب سے دہلی کے براری علاقے میں احتجاج کی اجازت دینے کے بعد ہزاروں کسان جمعہ کے روز دہلی میں داخل ہوئے تھے لیکن ابھی بھی ہزاروں کسان سنگھو اور ٹکری بارڈر پر احتجاج کر رہے ہیں۔