کرناٹک: ہندو لڑکی سے بات کرنے پر مسلم طالب علم پر حملہ، 4 گرفتار

نئی دہلی ،03مئی :۔

کرناٹک میں آئندہ 10 مئی کو انتخابات ہونے والے ہیں ،اس سے قبل ریاست کی سیاست میں زبر دست ہنگامہ جاری ہے ۔بی جے پی کے  ایم ایل اے بسن گوڈا پاٹل یتنا نے سرے عام ہندوؤں کے خلاف بولنے والوں کو گولی مارنے کا بیان دیا ہے ۔دریں اثنا کرناٹک کے جنوبی کنڑ ضلع کے پتور میں گزشتہ روز منگل کو ایک مسلم طالب علم پر چار ہندووشدت پسند  نوجوانوں نے ایک ہندو لڑکی سے بات کرنے پر حملہ  کردیا۔ پولیس نے چاروں حملہ آوروں کو گرفتار کر لیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق 17 سالہ محمد فارس پتور کے گورنمنٹ پری یونیورسٹی کالج  کا طالب علم ہے ۔گزشتہ روز وہ اپنی    ہم جماعت طالبہ کے ساتھ پتور بس اسٹینڈ پر واقع ایک جوس  کی دکان میں جوس پی رہا تھا۔  فارس کی وہ  ہم سبق طالبہ دوسرے مذہب سے تعلق رکھتی تھی  ۔  اس دوران فارس  لڑکی کے ساتھ بات چیت کر رہا تھا۔ دریں اثنا اسے چار شدت پسند ہندوؤں نے اپنے پاس بلایا  اور اس پر حملہ کردیا۔

شدید زخمی حالت میں فارس کو  بعد میں ایک اسپتال  میں  علاج کے لئے  داخل کرایاگیا۔ فی الحال اس کی حالت مستحکم ہے ۔

رپورٹ کے مطابق کارروائی کرتے ہوئے پولیس نے چار ملزمین دنیش گوڑا، پرجول، نشانت کمار اور پردیپ کو گرفتار کرلیا۔ اطلاع کے مطابق دنیش گوڑا شہر میں ایک آٹو رکشہ ڈرائیور ہے، جبکہ دیگر کالج کے طالب علم ہیں۔

ملزمین کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 143 (غیر قانونی اجتماع)، 147 (ہنگامہ آرائی)، 148 (مہلک ہتھیار سے فساد)، 365 (اغوا)، 504 (جان بوجھ کر توہین)، 324 (  چوٹ پہنچانا) اور 506 (مجرمانہ دھمکی) کے تحت درج کیا گیا  ہے۔