کانگریس نے نہیں بلکہ ساورکر نے رکھی تھی دو قومی نظریے کی بنیاد: منیش تیواری

نئی دہلی: کانگریس نے پیر کو شہریت ترمیمی بل کو غیر آئینی اور آئین کے اصل جذبہ کے خلاف بتایا اور کہا کہ اس میں نہ صرف مذہب کی بنیاد پر جانبداری کی گئی ہے بلکہ یہ سماجی روایت اور عالمی معاہدہ کے بھی خلاف ہے۔ لوک سبھا میں شہریت ترمیم بل پربحث میں حصہ لیتے ہوئے کانگریس کے منیش تیواری نے کہا کہ یہ بل غیر آئینی ہے اور آئین کے اصل جذبہ کے خلاف ہے۔ جن اصولوں کو لےکر بابا صاحب بھیم راؤ امبیڈکر نے آئین کی تخلیق کی تھی، یہ اس کے بھی خلاف ہے۔

تیواری نے کہا کہ آئین کا آرٹیکل 14 کسی بھی آدمی کو ہندوستان کے قانون کے سامنے برابری کی نظر سے دیکھنے کی بات کہتا ہے۔ لیکن یہ بل برابری کے اصول کے خلاف ہے۔انہوں نے کہا کہ آئین میں کسی کے ساتھ ذات، مذہب کی بنیاد پر فرق نہیں کرنے کی بات کہی گئی ہے تب شہریت دیتے وقت جانبداری کیسے کی جا سکتی ہے۔ آئین کا بنیادی ڈھانچہ کہتاہے کہ ہر قانون کو سیکولر ہونا چاہیے، یہ بل اس کی خلاف ورزی کرتا ہے۔

کانگریس رہنما نے بل کو بڑی غلطی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم پناہ گزینوں کو پناہ دینے کے خلاف نہیں ہیں لیکن چاہتے ہیں کہ حکومت ایک وسیع قانون لےکر آئے۔

منیش تیواری نے امت شاہ کے اس بیان کا بھی پلٹ وار کیا جس میں انھوں نے کہا کہ ملک کے بٹوارے کے لیے کانگریس ذمہ دار ہے۔ منیش تیواری نے کہا کہ میں یہاں صاف کرنا چاہتا ہوں کہ دو قومی نظریے کی بنیاد 1935 میں احمد آباد میں ساورکر نے ہندومہاسبھا کے سیشن میں رکھی تھی، نہ کہ کانگریس نے۔

(ایجنسیاں)