ڈاکٹر کفیل خان کی اہلیہ نے متھرا جیل میں اپنے شوہر کی زندگی کو خطرے کا الزام لگایا
گورکھپور، مارچ 1 — ڈاکٹر کفیل خان کی اہلیہ ڈاکٹر شبستہ خان نے الزام لگایا ہے کہ متھرا جیل میں قید ان کے شوہر کی جان کو خطرہ ہے۔
ڈاکٹر خان کو یوپی پولیس نے 30 جنوری کو 12 دسمبر، 2019 کو علی گڑھ مسلم یونی ورسٹی میں اشتعال انگیز تقریریں کرنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔
انھیں علی گڑھ کی عدالت نے 10 فروری کو ضمانت دی تھی لیکن انھیں رہا نہیں کیا گیا تھا۔ 14 فروری کو پولیس نے ان پر نیشنل سیکیورٹی ایکٹ (این ایس اے) کے تحت مقدمہ درج کیا اور تب سے انھیں متھرا جیل میں قید رکھا گیا ہے۔
الہ آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کو لکھے گئے خط میں شبستہ خان نے الزام لگایا کہ ان کے شوہر کی زندگی خطرے میں ہے۔
انھوں نے خط میں لکھا ہے کہ ’’ہم متھرا جیل میں ان سے ملنے گئے تھے۔ انھوں نے مجھے بتایا کہ جب گرفتاری کے بعد انھیں جیل لایا گیا تو انھیں لگاتار پانچ دن تک کھانا نہیں دیا گیا۔ جس بیرک میں وہ رہ رہے ہیں وہ بہت چھوٹا ہے اور قریب 100-150 افراد اس میں بھرے ہوئے ہیں۔ ان کی جان کو وہاں خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔‘‘