چھوٹے مرسلین شیخ  کا بڑا کارنامہ،  ٹل گیا بڑا ریل حادثہ، ریلوے نے انعام سے نوازا

بارہ سالہ مرسلین شیخ نے ریلوے کی ٹوٹی پٹری دیکھ کر سمجھداری کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی لال ٹی شرٹ اتاری اور ہوا میں لہرا کا خطرے کا اشارہ کیا   

نئی دہلی ،27ستمبر :۔

عام طور پر چھوٹے بچوں کو عقل کا کچا کہا جاتا ہے لیکن بسا اوقات وہ اپنی سمجھداری سے بڑے بڑوں کو حیران کر دیتے ہیں ،یہی نہیں ان کی سمجھداری اور ان کی بہادری کی مثالیں قائم ہو جاتی ہیں ۔گزشتہ روز مغربی بنگال کے مالدہ میں ایک ایسا ہی معاملہ سامنے آیا ہے جہا ایک 12 سالہ بچے نے اپنی سمجھداری سے ریلوے کا ایک بڑا حادثہ ٹال دیا۔

بارہ سالہ بچے کا نام  مرسلین شیخ ہے  ۔وہ مالدہ ریلوے اسٹیشن یارڈ میں موجود تھا۔اس نے ٹرین کی پٹری پر خرابی دیکھی اور اپنی ہوشیار کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنا لال ٹی شرٹ فوراً اتار کر ہوا میں لہرا کر لوگوں کے سامنے خطرے کا اشارہ کیا جس سے ٹرین حادثے کا شکار ہوتے ہوتے بچ گئی۔ اس ٹرین میں سینکڑوں مسافر سوار تھے جن کی جان جا سکتی تھی، لیکن مرسلین نے اپنا لال ٹی شرٹ دکھا کر لوکو پائلٹ کو الرٹ  کردیا جس سے حادثہ ٹل گیا۔ اب اس بچے کی ہر طرف تعریف ہو رہی ہے۔ نارتھ ایسٹ فرنٹیر ریلوے کے افسران نے اس بچے کو اس کی بہادری کے لیے سرٹیفکیٹ اور نقد انعام پیش کیا ہے۔

اس بچے کے کارنامے کے تعلق سے ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہوا جس کی وجہ سے ریلوے حکام اور دیگر لوگوں کو اس بچے کی سمجھداری کی خبر پہنچی ۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق مرسلین شیخ ایک مہاجر مزدور کا بیٹا ہے جس نے ایک ایسی پٹری میں خرابی دیکھی جس پر ٹرین آ رہی تھی۔ یہ دیکھتے ہی اس نے لال ٹی شرٹ لہرا کر خطرے کا اشارہ دیا اور پھر ڈرائیور نے ایمرجنسی بریک لگا کر ٹرین روک دی۔ بچے کی بہادری کی خبر ملنے کے بعد مالدہ شمال کے رکن پارلیمنٹ کھگین مرمو کٹیہار کے ڈویژنل ریل منیجر سریندر کمار کے ساتھ مرسلین کے گھر پہنچے اور اس کی حوصلہ افزائی کی۔

موصولہ خبروں میں بتایا جا رہا ہے کہ واقعہ تین چار دن پہلے کا ہے جب مرسلین شیخ ریلوے ملازمین کے ساتھ یارڈ میں موجود تھا اور بارش کی وجہ سے خراب ہوئی پٹری پر اس کی نظر پڑی۔ پٹری میں دراڑ صاف دکھائی دے رہی تھی جس کا اندازہ ہوتے ہی مرسلین پریشان ہو گیا۔ پھر اس نے کچھ سوچا اور اپنی لال ٹی شرٹ اتار کر ہاتھوں سے لہرانے لگا۔ ڈرائیور نے خطرے کا اشارہ ملتے ہی ایمرجنسی بریک لگایا جس سے ٹرین رک گئی۔ پھر پٹری میں آئی خرابی کو دور کرنے کے بعد ٹرین نے آگے کا سفر شروع کیا۔