چدمبرم کو ملی 105 دنوں کے بعد پر شرط پر ضمانت

نئی دہلی: آئی این ایکس میڈیا معاملےمیں دہلی کی تہاڑ جیل میں 105 دنوں سے بند کانگریس کے سینئر رہنما اور سابق وزیر خزانہ پی چدمبرم کو بدھ  کو سپریم کورٹ نے ضمانت دے دی۔ جسٹس آر بھانومتی کی صدارت میں ججوں کی تین رکنی بنچ نے ای ڈی کے ذریعے درج کیے گئے منی لانڈرنگ معاملے میں ان کو دو لاکھ روپے کے نجی مچلکے اور اتنی ہی رقم کے بانڈ پر ضمانت دی۔

ساتھ ہی عدالت نے چدمبرم کے ملک  چھوڑکر جانے پر روک لگا دی ہے اور ان کا پاسپورٹ ضبط کر لیا گیا ہے۔ عدالت نے جیل سے باہر آنے کے بعد ان کے میڈیا سے بات کرنے یا میڈیا کو انٹرویو دینے پر بھی روک لگا دی ہے۔

عدالت نے چدمبرم  کی ضمانت عرضی خارج کرنے کے دہلی ہائی  کورٹ کے 15 نومبر کے حکم کو رد کرنےکے خلاف دائر چدمبرم کی عرضی پر پچھلے ہفتے فیصلہ محفوظ رکھ لیا تھا۔ عدالت میں بحث کے دوران ای ڈی نے کہا تھا کہ چدمبرم حراست میں رہنے کے دوران بھی اہم  گواہوں کو متاثر کرنا جاری رکھ سکتے ہیں۔ وہیں چدمبرم نے کہا تھا کہ ای ڈی بے بنیاد  الزام لگا کر ان کی زندگی اور عزت  کو برباد نہیں کر سکتی۔ چدمبرم کی ضمانت عرضی  کی مخالفت  کرتے ہوئے ای ڈی کی طرف  سے پیش سالیسٹر جنرل تشار مہتہ نے کہا کہ کالے دھن کو جائز بنانے جیسے معاشی جرائم کافی سنگین ہوتے ہیں۔ یہ نہ صرف ملک  کی معیشت کو متاثر  کرتے ہیں بلکہ انتظامیہ پر لوگوں کے اعتماد  کو بھی کم کرتے ہیں، خاص طور سے تب جب یہ جرم اقتدار میں بیٹھے لوگ کرتے ہیں۔

سابق وزیر خزانہ  چدمبرم کا کیس لڑ رہے سینئر وکیل کپل سبل اور ابھیشیک منو سنگھوی نے کہا کہ اس مبینہ جرم  سے براہ راست یا بالواسطہ طور سے چدمبرم کے جڑے ہونے کے کوئی ثبوت نہیں ہیں اور نہ ہی اس بات کے کوئی ثبوت  ہیں کہ انہوں نے (چدمبرم) گواہوں کو متاثر کیا یا بالواسطہ  طور  سے چھیڑ چھاڑ کی۔

اس فیصلے کا خیر مقدم  کرتے ہوئے کانگریس کے سینئر رہنما ششی تھرور نے ٹوئٹ کر کہا ’’انصاف میں تاخیر ناانصافی ہے۔ ضمانت بہت پہلے مل جانی چاہیے تھی۔‘‘

(ایجنسیاں)