پی ایف آئی نے اپنے دفاتر پر ای ڈی کے چھاپوں کی مذمت کرتے ہوئے انھیں ایک ’’سیاسی‘‘ چال قرار دیا

نئی دہلی، دسمبر 3: ملک بھر میں پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) کے متعدد مقامات اور اس کے رہنماؤں کے گھروں پر چھاپوں کی مذمت کرتے ہوئے پی ایف آئی نے کہا کہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے ذریعہ مارے گئے چھاپے ’’سیاسی بنیادوں پر‘‘ تھے اور اس کا مقصد ’’دہلی میں کسانوں کے احتجاج سے لوگوں کی توجہ ہٹانا ہے۔‘‘

پی ایف آئی کے کارکنوں نے چھاپوں کے خلاف متعدد مقامات پر احتجاج بھی کیا، خاص طور پر جنوبی ہندوستان کی ریاستوں میں جہاں اس کی مضبوط پکڑ ہے۔

تنظیم نے ایک پریس بیان میں کہا ’’اس طرح کے چھاپے ہمارے ملک میں عام طور ایسے وقت مارے جاتے ہیں جب بھی برسراقتدار حکومت عوامی ناراضگی کے دباؤ میں ہوتی ہے اور وہ اس سے ملک کی توجہ ہٹانا چاہتی ہے۔‘‘

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ مودی حکومت نے اپنے سیاسی مخالفین کے اور ملک میں اٹھنے والی اختلاف راے کی آوازوں کو کچلنے کے لیے قومی ایجنسیوں کا ہمیشہ استعمال کیا ہے، یہاں تک کہ اب ان ایجنسیوں کی ساکھ پر سوال اٹھنے لگے ہیں۔

پی ایف آئی نے کہا ’’اور پاپولر فرنٹ کے رہنماؤں کے گھروں پر آج کے چھاپے بھی اسی طرز کے تھے۔ دہلی کے بارڈر پر کسانوں کے احتجاج سے مرکزی حکومت شدید دباؤ میں ہے اور ای ڈی کے چھاپے اس مسئلے سے توجہ ہٹانے کی ایک چال کے سوا اور کچھ نہیں ہیں۔‘‘

بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’پی ایف آئی کو اس سے کوئی حیرانی نہیں ہے۔‘‘

پی ایف آئی نے کہا ’’ملک میں جمہوری اور قانونی طور پر کام کرنے والی تنظیم کی حیثیت سے ہماری سرگرمیاں شفاف اور عوام کے سامنے ہیں۔ ہمارے پاس چھپانے کے لیے کچھ نہیں ہے۔ تنظیم ان الزامات کا قانونی اور جمہوری انداز میں سامنا کرے گی۔‘‘

پی ایف آئی نے کہا ’’یہ اقدامات ہمیں انصاف کے حصول کے لیے آواز اٹھانے سے نہیں روکیں گے اور نہ ہی یہ جمہوریت کے جاری ہماری جدوجہد کو کمزور کریں گے۔‘‘