پرشانت بھوشن کا کہنا ہے ہندوستان کی بدعنوانی مخالف تحریک ’’بی جے پی-آر ایس ایس کے ذریعے تیار کردہ‘‘ تھی
نئی دہلی، ستمبر 15: عام آدمی پارٹی کے بانی ممبر اور شہری حقوق کے وکیل پرشانت بھوشن نے دعویٰ کیا ہے کہ کانگریس کے زیرقیادت یو پی اے حکومت کا خاتمہ کرنے کے لیے بھارتیہ جنتا پارٹی اور اس کے نظریاتی سرپرست راشٹریہ سویم سیوک سنگھ نے کرپشن مخالف تحریک ’’تیار کی تھی۔‘‘
انڈیا ٹوڈے نیوز چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے بھوشن نے یہ الزام بھی لگایا کہ دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال اس تحریک میں بی جے پی-آر ایس ایس کی شمولیت سے آگاہ تھے۔
سماجی کارکن انا ہزارے کی سربراہی میں پرشانت بھوشن، کیجریوال اور یوگیندر یادو کی آئی اے سی (انڈیا اگینسٹ کرپشن) کی تحریک نے 2011 اور 2012 میں ملک میں کامیابی حاصل کی۔
یہ تحریک بدعنوانی کے خلاف اور یو پی اے حکومت کے خلاف ایک مضبوط تحریک تھی۔
عام آدمی پارٹی کی شروعات اسی تحریک سے ہوئی۔ پارٹی نومبر 2012 میں وجود میں آئی تھی۔ پارٹی نے دہلی اسمبلی انتخابات میں زبردست کامیابی حاصل کی تھی اور 2015 میں کیجریوال وزیر اعلی بن گئے تھے۔ جب 2015 میں عام آدمی پارٹی نے دہلی اسمبلی کی 70 میں سے 67 نشستیں حاصل کی تھیں، تب بی جے پی نے باقی تین نشستوں پر کامیابی حاصل کی تھی۔
اسی سال بھوشن کو کیجریوال سے اختلافات کے بعد پارٹی سے بے دخل کردیا گیا تھا۔
بعد میں یوگیندر یادو، جو آپ کے بانی ممبروں میں شامل تھے، کو بھی پارٹی مخالف مبینہ سرگرمیوں کی وجہ سے پارٹی سے نکال دیا گیا تھا۔
بھوشن نے اپنے انٹرویو میں کہا ’’دو چیزیں ہیں جن کا مجھے افسوس ہے۔ ایک یہ کہ میں یہ نہیں دیکھ سکا کہ یو پی اے حکومت کو گرانے اور خود کو اقتدار میں لانے کے لیے اور اپنے سیاسی مقاصد کے لیے بی جے پی اور آر ایس ایس نے بڑی حد تک اس تحریک (آئی اے سی) کی حمایت کی۔ مجھے آج ان کے (آر ایس ایس اور بی جے پی) کے کردار کے بارے میں کوئی شک نہیں ہے۔ وہ (انا ہزارے) بھی شاید اس سے واقف نہیں تھے۔ لیکن کیجریوال کو اس کا علم تھا اور مجھے اس کے بارے میں بہت کم شک ہے۔‘‘
بھوشن نے مزید کہا کہ وہ کیجریوال کے کردار کا اندازہ لگانے میں ناکام رہے ہیں۔ انھوں نے کہا ’’میں یہ بات بہت دیر سے سمجھا کہ اس وقت ہم نے ایک اور فرینکنسٹائن جیسا عفریت تیار کیا تھا۔‘‘
2019 میں ہزارے نے بی جے پی پر الزام لگایا تھا کہ اس نے انھیں 2014 کے لوک سبھا انتخابات میں کامیابی کے لیے استعمال کیا تھا۔ ہزارے نے کہا تھا ’’ہر کوئی جانتا ہے کہ لوک پال کے لیے وہ میرا احتجاج تھا، جس نے بی جے پی اور عام آدمی پارٹی کو بھی اقتدار دلایا۔ اب میرے دل میں ان کے لیے کوئی احترام نہیں ہے۔‘‘
کانگریس کے رہنما راہل گاندھی نے بھوشن کے تبصرے کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ ’’جو بات ہمیں معلوم تھی اس کی تصدیق اے اے پی کے بانی ممبر نے کی ہے۔ آئی اے سی تحریک اور عام آدمی پارٹی کو بی جے پی اور آر ایس ایس نے جمہوریت کو خراب کرنے اور یو پی اے حکومت کو گرانے کے لیے تیار کیا تھا۔‘‘