پارلیمنٹ نے اپوزیشن کی غیر موجودگی میں غیر ملکی عطیات (ضابطہ) ایکٹ میں ترمیم کرنے کا بل منظور کیا
نئی دہلی، ستمبر 23: پارلیمنٹ نے آج غیر سرکاری تنظیموں کے عہدیداروں کے لیے اندراج کے وقت اپنا آدھار نمبر فراہم کرنے کو لازمی قرار دینے اور دیگر مختلف تبدیلیاں لانے کے ایک بل کیو منظوری دے دی۔
آٹھ ممبران پارلیمنٹ کی معطلی پر اپوزیشن کے ذریعے کارروائی کا بائیکاٹ کرنے کے درمیا راجیہ سبھا نے غیر ملکی عطیات (ضابطہ) ترمیمی بل 2020 کو متفقہ طور پر منظور کر لیا۔
اس بل پر بحث کے جواب میں وزیر مملکت برائے داخلہ نیتانند رائے نے کہا کہ یہ قانون کسی این جی او کے خلاف نہیں ہے اور شفافیت برقرار رکھنے کی ایک کوشش ہے۔
انھوں نے دعویٰ کیا کہ یہ ترمیم اچھی این جی اوز کے مفاد میں ہے جو ملک میں اچھے کام کرنا چاہتے ہیں۔
یہ بل پیر کو لوک سبھا میں منظور کیا گیا تھا اور اب صدر جمہوریہ کی منظوری کے لیے بھیجا جائے گا۔
وزیر نے کہا کہ اس بل میں غیرملکی مالی اعانت حاصل کرنے والے کسی بھی این جی او کے انتظامی اخراجات میں 50 فیصد سے 20 فیصد تک کمی کرنے کا بندوبست کیا گیا ہے، تاکہ ان کے بنیادی مقاصد پر خرچ کو یقینی بنایا جاسکے۔
دیگر دفعات کے علاوہ بل میں تجویز پیش کی گئی ہے کہ مرکز کو کسی این جی او یا ایسوسی ایشن کو اپنا ایف سی آر اے ترک کرنے کے لیے کہنے کا حق مل جائے گا۔