ٹرین میں خاموشی سے نماز پڑ ھ رہے بزرگ کو دیکھ کر ہندو نوجوان بلند آواز سے پڑھنے لگے ہنومان چالیسا
سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل،صارفین نے بزرگ مسلمان کو دیکھ کر ہنومان چالیسا پڑھنے پر اٹھایا سوال
نئی دہلی،یکم اگست:۔
ملک میں مسلمانوں کے خلاف نفرت کا جو بیج بویا گیا ہے اس کا اثر اب ہر جگہ عوامی طور پر نظر آ نے لگا ہے ۔اس سے اب کوئی بھی طبقہ خواہ وہ بزرگ ہو یا نوجوان اچھوتا نہیں رہا ہے ۔سوشل میڈیا پر وائل ایک ویڈیو سے اس بات کا آٓسانی سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے ۔جس میں ایک بزرگ مسلم شخص اپنی اپر برتھ پر خاموشی سے نماز پڑھ رہا ہے جسے دیکھ کر نیچے بیٹھے کو شدت پسند اور نفرت میں اندھے نوجوانوں نے زور زور سے ہنومان چالیسا پڑھنا شروع کر دیا ۔یہ ویڈیو کب کا ہے اور کس ٹرین کا ہے اس کی کوئی حتمی معلومات نہیں ہے ۔لیکن جس طرح سے کچھ نوجوان بزرگ شخص کو نماز پڑھتے دیکھ کر ہنومان چالیسا پڑھنا شروع کیا ہے اس پر سوشل میڈیا پر صارفین نے اپنے رد عمل کا اظہار کیا ہے ۔نوجوانوں کے اس عمل پر سوال بھی اٹھایا ہے ۔ویڈیو دیکھنے کے بعد واضح طور پر معلوم ہوتا ہے کہ یہ نوجوان کسی عقیدت اور آستھا میں ہنومان چالیسا نہیں پڑھ رہے ہیں بلکہ اس بزرگ شخص کی نماز میں خلل پیدا کرنے کے لئے زور زور سے ہنومان چالیسا کا پاٹھ کر رہے ہیں۔
ایک ٹوئٹر صارف نے اس ویڈیو پر اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ اگر انٹینشن اچھا ہے تو ٹھیک ہے لیکن اگر انٹینشن غلط ہے تو کوئی فائدہ نہیں ،چاہے جتنا منتر پڑھ لو۔ایک دوسرے صارف نے لکھا ،دوسروں کو مذہبی کام کرتا دیکھ کچھ لوگوں کو اپنا مذہب یاد آنے لگتا ہے ۔ منوج کمار کے نام ٹوئٹر صارف نے لکھا کیا یہ عبادت ہے ؟ صرف کسی کی عبادت میں خلل ڈالنے کے مقصد سے زور زور سے ہنومان چالیسا پڑھا جا رہا ہے ۔
سنجیو کمار نے لکھا ہنومان چالیسا بہت پوتر ہے ،پڑھنے سے من شانت ہوتا ہے اور خوشی ملتی ہے ۔ لیکن اس طرح کسی کو دکھانے کے لئے ؟ میں صد فیصد کہہ سکتا ہوں کہ اگر یہ بزرگ نماز نہ پڑھ رہے ہوتے تو کوئی ہنومان جی کو یاد بھی نا کر رہا ہوتا ۔ ایک دیگر نے لکھا کہ کچھ سمجھ نہیں آ رہا کہ ہو کیا رہا ہے ؟ دونوں اپنا اپنا مذہبی عمل انجام دے رہے ہیں۔
واضح رہے کہ مجموعی طور پر لوگوں کا کہنا ہے کہ اگر کوئی عبدات کر رہا ہے تو اس میں خلل نہیں ڈالنا چاہئے تھا۔ کچھ کہنا یہ بھی ہے کہ دونوں اپنے اپنے مذہب کو یاد کر رہے ہیں تو اس میں غلط کیا ہے ؟