ٹرمپ کا دورہ: احمد آباد میں جھگیوں کو دیوار سے ڈھکنے کے بعد 45 خاندانوں کو انخلا کا نوٹس
احمد آباد نگر نگم نے 24 تاریخ کو امریکی صدر ٹرمپ کی بھارت آمد کے تناظر میں موٹیرا اسٹیڈِم کے قریب جھگی میں رہنے والے 45 خاندانوں کو انخلا کا نوٹس بھیجا ہے۔ واضح رہے کہ اس سے پہلے سرنیا واس علاقے کی جھگیوں کو ڈھکنے کے لیے ایک دیوار کی تعمیر خبروں کا موضوع بن چکی ہے۔
انڈِن ایکسپریس کے مطابق تقریباً دو دہائیوں سے رہائش پذیر 200 کے قریب جھگیوں میں رہنے والے رجسٹرڈ مزدوروں کے خاندانوں نے دعوی کیا ہے کہ کیم چھو ٹرمپ پروگرام سے پہلے انھیں وہ جگہ خالی کرنے کا نوٹس بھیجا گیا ہے۔ حالانکہ نگر نگم کا دعوی ہے کہ اس نوٹس کا پروگرام سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
جھگی میں گذشتہ 22 برس سے رہنے والے 35 سالہ تیجا میڈا نے بتایا کہ ’’ہمیں نوٹس دینے والے نگر نگم کے اہل کاروں نے کہا کہ جتنی جلدی ہوسکے جھگیاں خالی کردو، انھوں نے ہم سے کہا ہے کہ امریکہ کے صدر موٹیرا اسٹیڈیم آنے والے ہیں، اسی لیے وہ ہمیں یہاں سے ہٹانا چاہتے ہیں۔‘‘
مڈھیہ پردیش کے جھابوا کے ایک مزدور نے بتایا کہ کہ انھیں یہ اطلاع دیتے ہوئے کہا گیا کہ انھیں کام پر جانے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ انھیں نوٹس لینے کے لیے موجود رہنا پڑے گا۔
میڈا نے بتایا ’’ہم سبھی تعمیراتی کاموں کے مزدور ہیں اور مزدوروں کے حقوق سے متعلق ایک ادارے سے رجسٹر شدہ ہیں۔ ہم لوگ اوسطاً 300 روپے یومیہ کماتے ہیں۔‘‘؎
احمد آباد نگر نگم کی نوٹس کاپی میں کہا گیا ہے کہ غیرقانونی طور پر قبضے والی زمین نگر نگم کی ہے اور یہ ٹاون پلاننگ کا حصہ ہے۔ جھگیوں میں رہنے والوں کو سات دن کا نوٹس دیا گیا ہے۔ کسی بھی اپیل کے سلسلے میں انھیں بدھ تک رابطہ کرنے کے لیے کہا گیا ہے۔