ووٹنگ کے ایک دن بعد بھی ووٹنگ فیصد نہ بتانے پر عام آدمی پارٹی نے الیکشن کمیشن پر کھڑے کیے سوال، ای وی ایم میں چھیڑ چھاڑ کا لگایا الزام
نئی دہلی، فروری 9— عام آدمی پارٹی نے پولنگ کے ایک دن بعد بھی رائے دہندگان کے بارے میں خاموشی پر الیکشن کمیشن آف انڈیا کے خلاف سوال کھڑے کیے ہیں۔
ہفتے کے روز دہلی اسمبلی انتخابات میں عام آدمی پارٹی (عآپ) کے لیے واضح اکثریت کی پیش گوئی کے گھنٹوں بعد پارٹی نے دعوی کیا کہ پول میں استعمال ہونے والی الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں (ای وی ایم) کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے اتوار کے روز کہا کہ یہ ‘ بالکل حیران کن” ہے کہ الیکشن کمیشن نے قومی دارالحکومت میں کل ہونے والے اسمبلی انتخابات کا حتمی ٹرن آؤٹ فیصد جاری نہیں کیا ہے۔
سینئر عآپ رہنما اور راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ سنجے سنگھ نے اس دعوے کی حمایت کرنے کے لیے دو ویڈیو ٹویٹ کیں۔
انھوں نے ویڈیو کے ساتھ ٹویٹ کیا "کیا ریزرو (فورسز) ای وی ایم کے ساتھ نہیں چلتی؟ اس اہلکار کو بابر پور اسمبلی حلقہ میں سرسوتی ودیا نکیتن اسکول میں لوگوں نے ایک ای وی ایم کے ساتھ پکڑا تھا۔”
سنگھ نے کہا کہ ای وی ایم، جسے سیل کرنے کے بعد براہ راست اسٹرونگ روم میں لے جانا چاہیے، اب بھی بابرپور میں کچھ افسران کے پاس موجود ہے۔ انھوں نے بتایا کہ اسی طرح کا واقعہ وشواس نگر میں بھی ہوا ہے۔
ایک اور ویڈیو پوسٹ کرتے ہوئے، جس میں دکھایا گیا تھا کہ ایک بس میں سے ای وی ایم سڑک کے پار لائی جا رہ تھیں، سنگھ نے کہا "الیکشن کمیشن کو بھی جانچ کرنی چاہیے کہ یہ ای وی ایم کہاں لے جا رہے ہیں۔ قریب کوئی مراکز نہیں ہیں”۔
عآپ کے رہنما اور سی ایم اروند کیجریوال نے اتوار کے روز سوال کیا کہ ابھی تک الیکشن کمیشن نے سرکاری طور پر ٹرن آؤٹ کا اعلان کیوں نہیں کیا ہے۔ انھوں نے لکھا "یہ بالکل چونکا دینے والا۔ ای سی کیا کر رہا ہے؟ وہ پولنگ کے کئی گھنٹوں بعد بھی پولنگ ٹرن آؤٹ کے اعدادوشمار کیوں نہیں جاری کررہے ہیں؟”
عام آدمی پارٹی کے ایک عہدیدار کے مطابق وزیر اعلی اروند کیجریوال نے ہفتہ کی شب اپنی رہائش گاہ پر پارٹی کے سینئر رہنماؤں، سنجے سنگھ اور منیش سسودیا اور سیاسی حکمت عملی نگار پرشانت کشور سے ملاقات کی۔
بعد میں سنگھ نے کہا کہ پارٹی کے رضاکار قومی دارالحکومت میں اسٹرونگ روم کے باہر چوکسی رکھیں گے اور کیمپ لگائیں گے۔ انھوں نے کہا کہ یہاں 30 اسٹرونگ روم موجود ہیں جہاں ای وی ایم رکھے ہوئے ہیں اور پارٹی اپنی رضاکاروں کی ٹیمیں ان کے باہر تعینات کرے گی۔
واضح رہے کہ ووٹوں کی گنتی 11 فروری کو ہوگی۔