وزیر اعظم کا قوم سے خطاب مایوس کن، منصوبوں سے عاری: ویلفیئر پارٹی
نئی دہلی، اپریل 15— ویلفیئر پارٹی آف انڈیا (ڈبلیو پی آئی) کے صدر ڈاکٹر ایس کیو آر الیاس نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کا بدھ کے روز قوم سے خطاب بہت مایوس کن تھا کیونکہ وہ ایک بار پھر اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے کوئی منصوبہ فراہم کرنے میں ناکام رہے۔
لاک ڈاؤن میں 3 مئی تک توسیع کا خیرمقدم کرتے ہوئے، کیوں کہ اس کے علاوہ کوئی اور راستہ دستیاب نہیں ہے، ڈاکٹر الیاس نے کہا کہ وزیر اعظم نے مزدوروں کو اپنا کنبہ کہا ہے لیکن ان کی حالت زار کو بہتر بنانے کے لیے کچھ نہیں کیا۔
ڈاکٹر الیاس نے کہا کہ مناسب منصوبہ بندی اور طریقۂ کار کے بغیر یہ مسئلہ بڑھتا ہی گیا ہے اور خوراک کے عدم تحفظ کے بحران کا سامنا کرنے والے افراد کی تعداد 40 ملین ہوگئی ہے۔
ڈبلیو پی آئی کے صدر نے کہا ’’مہاجر مزدور، جنھوں نے واپس ہجرت کی، وہ ملازمتوں، آمدنی اور روزگار سے محروم ہیں۔ شہری غریبوں کے ساتھ ساتھ یہ کمزور طبقہ بھی غذائی بحران کا سامنا کر رہا ہے اور اگر فوری اقدامات نہ کیے گئے تو یہ بھوک یا افلاس فساد کا باعث بنے گا۔‘‘
ڈاکٹر الیاس نے کہا کہ ہندوستان میں صحت کے نظام کو اس وبائی بیماری سے مؤثر طریقے سے نمٹنے کے لیے ٹکنالوجی اور جدت کو بروئے کار لانے کے ساتھ ساتھ ہمارے معاشرتی اور معاشی انسانی تناظر کو بھی ایڈجسٹ کرنے کی ضرورت ہے، لیکن وزیر اعظم صرف اس طرح کے حیرت انگیز بیانات دے رہے ہیں کہ ’ہم صحت کے بنیادی ڈھانچے کے شعبے میں تیزی سے آگے بڑھ رہے ہیں‘‘ لیکن مناسب جانچ کٹس، وینٹیلیٹروں، دوائیں اور مکمل میڈیکل پیکیج کی فراہمی کے بغیر اس مسئلے کو حل نہیں کیا جا سکے گا۔
ڈاکٹر الیاس نے الیکٹرانک میڈیا اور سوشل میڈیا کے ذریعہ مسلم کمیونٹی پر وبائی امراض پھیلانے کے الزامات لگانے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم کو اس کی شدید مذمت کرنی چاہیے تھی۔