وزیر اعظم مودی کے ذریعہ ٹویٹر پر فالو کردہ گنجا کپور شاہین باغ میں برقعے میں گرفتار

نئی دہلی، فروری 05— بی جے پی کی حامی اور سیاسی تجزیہ کار گنجا کپور کو بدھ کی دوپہر شاہین باغ احتجاجی جگہ پر اس وقت پکڑا گیا جب وہ برقعہ پہن کر مظاہرین کی ویڈیو بنارہی تھیں۔ جس کے بعد پولیس اسے لے کر چلی گئی۔ ٹویٹر پر وزیر اعظم نریندر مودی بھی اسے فالو کرتے ہیں۔

شاہین باغ احتجاج کے منتظمین نے ٹویٹ کیا “ہندو خاتون گنجا کپور برقعے میں کیمرا لگا کر شاہین باغ میں پکڑی گئی جسے پولیس پکڑ کر لے گئی۔ وہ ایک یوٹیوبر ہیں جو رائٹ نیریٹو چینل چلاتی ہیں اور ہمارے وزیر اعظم ان کے فالوور ہیں”

انھوں نے یہ بھی کہا ”جیسے جیسے انتخابات قریب آرہے ہیں دائیں بازو کے غنڈے ہم پر حملہ کرنے کی ہر طرح کی کوشش کر رہے ہیں۔”

گذشتہ روز ہی گنجا نے ٹویٹر پر شاہین باغ پر فائرنگ کرنے کے لیے اپنے مبینہ کارکن کو بھیجنے پر "عام آدمی پارٹی” پر طنز کسا تھا اور اس میں شوٹر کپل گجر کا ذکر کیا تھا جس کی تصاویر آپ کے قائد کے ساتھ کل منظر عام پر آئی تھیں۔ تین دن پہلے وہ شاہین باغ میں اس وقت پکڑا گیا تھا جب اس نے احتجاج کی جگہ کے قریب فائرنگ کی تھی۔

گنجا نے منگل کو ٹویٹ کیا تھا ”کیا اروند کیجریوال اور سنجے سنگھ شاہین باغ میں احتجاج کرنے والی خواتین اور بچوں کو قتل کرنا چاہتے تھے؟”

اے این آئی نیوز ایجنسی نے ٹویٹ کیا: ”سیاسی تجزیہ کار گنجا کپور کو پولیس کے ذریعے پکڑ کر لے جایا گیا جب شاہین باغ میں مظاہرین نے الزام لگایا کہ اس نے ”برقع” پہن کر ان کی ویڈیو بنانے کی کوشش کی ہے۔”

ویڈیوز سے پتہ چلتا ہے کہ جب خواتین مظاہرین کو اس پر شک ہوا تو انھوں نے اس کا نام پوچھا۔ پہلے اس نے کہا کہ اس کا نام برکت ہے۔ لیکن جلد ہی انکشاف ہوا کہ وہ گنجا کپور تھی۔ مظاہرین نے اسے کرسی پر بٹھایا اور مجمع نے اسے گھیر لیا۔ انھوں نے نرمی سے اس سے پوچھا کہ اسے برقع کیوں پہننا ہے۔ خواتین مظاہرین نے پولیس کے آنے اور اسے لے جانے تک اس کی حفاظت کا انتظام کیا۔

وزیر اعظم مودی نے اس سال پہلی جنوری سے ہی ٹویٹر پر اسے فالو کرنا شروع کیا تھا۔